رسائی کے لنکس

کارروائی نہ کرنا شام کو ’مبارک باد‘ دینے کے مترادف ہو گا: کیری


جان کیری
جان کیری

امریکہ کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے کیمیائی ہتھیاروں کے حملے میں شام کی حکومت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے شام کے خلاف فوجی کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے کیمیائی ہتھیاروں کے حملے میں اس ملک کی حکومت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ تادیبی کارروائی نا ہونے سے شام کے صدر بشار الاسد اور مشرقِ وسطی میں امریکہ کے دیگر مخالفین کو ’’مبارک باد کا پیغام‘‘ جائے گا۔

کیری نے یہ بیان لندن میں یورپ اور مشرق وسطی سے تعلق رکھنے والے قائدین سے ملاقاتوں کے اختتام پر دیا۔

اُنھون نے کہا کہ واشنگٹن کے پاس ’’ٹھوس‘‘ شواہد موجود ہیں کہ شام کی حکومت نے کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کا حکم دیا تھا۔

’’اعلیٰ سطحی افسران یہ ہدایات دیتے ہوئے اور تیاریوں میں ملوث پائے گئے، جب کہ (حملے کے) نتائج براہ راست صدر اسد کو بھیجے گئے۔‘‘

کیری نے شام کے صدر کی طرف سے ایک امریکی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں شامی حکومت پر الزامات کی تردید اور جوابی کارروائی کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بشار الاسد قابل اعتماد شخصیت نہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے متنبہ کیا کہ اگر بین الاقوامی برادری نے ردِ عمل ظاہر نا کیا تو شام اور اس سے باہر بھی سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

کیری نے کہا کہ شام تمام کیمیائی ہتھیار بین الاقوامی برادری کے سپرد کر کے اور معائنہ کاروں کو اجازت دے کر اپنے خلاف حملے سے بچ سکتا ہے۔ تاہم اُن کے بقول اُنھیں ایسا ممکن ہوتا نظر نہیں آتا۔

اس سے قبل پیر کو شام کے وزیرِ خارجہ ولید المعلم نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے فوجی کارروائی شام کے بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے جنیوا میں امن کانفرنس کے انعقاد کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

روس کے وزیرِ خارجہ سرگی لاروف کے ہمراہ ماسکو میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے یہ تاثر دیا کہ کیمیائی حملہ، جس کا الزام واشنگٹن نے صدر اسد پر عائد کیا، شام میں فوجی مداخلت کی حوصلہ افزائی کا بہانہ ہے۔

اُنھوں نے سوال کیا کہ آیا امریکہ کے صدر براک اوباما دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG