امریکہ میں مسئلہٴکشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے کشمیری نژاد امریکیوں نے لندن میں ’ملین مارچ‘ کی طرز پر واشنگٹن میں ریلی کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
اِس سلسلے میں، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دو وزراٴاور کشمیر کونسل اوسلو کے سربراہ واشنگٹن پہنچے ہیں، جو ’سالانہ دعائیہ ناشتے‘ کی تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔
پاکستان زیر انتظام کشمیر کے وزیر پانی و بجلی، مرتضیٰ درانی کے بقول، امریکہ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا جانا نہایت ضروری ہے، ’کیونکہ یہ واحد سپر پاور ہے، اور جنوبی ایشیاء میں امن و امان صرف خطے کی نہیں، بلکہ پوری دنیا کی ضرورت ہے‘۔
بدھ کو ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے، انھوں نے بتایا کہ وہ دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شرکت کے موقع پر یہاں آنے والے مندوبین سے اس مسئلے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اُن کے الفاظ میں، ’مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیاٴمیں امن کی واحد راہ ہے۔۔۔ ہم کشمیری اپنی خودمختاری سے کم کسی صورت مطمئن نہیں ہوں گے‘۔
وفد میں شامل پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اطلاعات، مرتضیٰ درانی کا کہنا تھا کہ، ’اگر کشمیریوں کو ان کا حق نہ ملا تو خطے میں انتہاپسندی کی روک تھام کی تمام کوشیشں ناکام ہوں گی‘۔
سالانہ دعائیہ ناشتے میں شرکت کے لئے یہاں پہنچنے والے کشمیر کونسل اسکنڈینوین ممالک کے سربراہ، علی شاہنواز خان کا کہنا ہے کہ لندن میں ملین مارچ منعقد کرنے سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں مدد ملی، اور اسی طرز پر، اب واشنگٹن میں ملین مارچ نکالا جائے گا۔