افغانستان کے صدر حامد کرزئی بھارت کے دو روزہ دورے پر منگل کے روز نئی دہلی پہنچ رہے ہیں۔
سابق صدر پروفیسر برہان الدین ربانی کے قتل کے بعد اُن کا یہ دورہ کافی اہمیت کا حامل ہے جِس کا مقصد افغانستان میں قیامِ امن کے لیے جاری کوششوں میں، جِسے ربانی کے قتل سے شدید دھچکا پہنچا ہے، بھارت کی حمایت حاصل کرنا ہے۔
وہ وزیر اعظم من موہن سنگھ اور وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا سے ملاقات کریں گے اور سابق صدر کےقتل کے بعد افغانستان کی موجودہ صورتِ حال اور امن مساعی پر تبادلہٴ خیال کریں گے۔اِس کےعلاوہ ، افغانستان کو ایک علاقائی تجارتی مرکز بنانے اور بھارت افغان تجارت کو فروغ دینے کے امور پر بھی بات چیت ہوگی۔
حامد کرزئی ایک تھنک ٹینک ’آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن‘ کے ایک پروگرام میں بھارت افغان تعلقات پر ایک لیکچر بھی دیں گے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، اِس موقع پر باہمی اشتراک کے استحکام اور دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے مقصد سے ایک دستاویز پر دستخط کیے جانے کا بھی امکان ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ امسال مئی میں بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کے دورہٴ کابل کے موقعے پر دونوں ملکوں میں جو مفاہمت ہوئی تھی اُس کو آگے بڑھانے کے لیے یہ معاہدہ کیا جائے گا۔اِس کے تحت، دونوں ملکوں کے مابین قومی سلامتی مشیر کی سطح پر مستقل بنیادوں پر بات چیت ہوگی۔
سیاسی مشاہدین کے مطابق حامد کرزئی کے دورے سے دونوں ملکوں کے مابین سیاسی اور اقتصادی سطحوں کے علاوہ عوام سے عوام کی سطح پر بھی باہمی رشتے مضبوط ہوں گے۔