پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں قانون نافذ کرنےوالے اداروں نے مختلف علاقوں میں کارروائی کرکے 20 سے زائد ازبک اور تاجک باشندوں کو گرفتار کیا ہے۔
اتوار کو پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے گڈاپ، سہراب گوٹھ، منگھو پیر، کنواری کالونی میں کارروائیاں کیں
حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد میں ازبک اور تاجک باشندے بھی بتائے جاتے ہیں جو غیرقانونی طور پر کراچی میں رہائش پذیر تھے۔ ان افراد ک سکیورٹی حکام نے پوچھ گچھ کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
ساحلی شہر کراچی میں گزشتہ سال ستمبر سے پولیس اور رینجرز نے مشترکہ طور پر ٹارگٹڈ کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں جن میں سینکڑوں مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ اس دوران پولیس اور رینجرز پر شہر کے مختلف حصوں میں بم حملوں کے علاوہ انھیں شدت پسندوں کی طرف سے ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات بھی ہوتے رہے ہیں۔
لیکن ساحلی شہر کراچی میں گزشتہ اتوار کو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا تھا۔
کراچی ہوائی اڈے پر ہونے والے حملے میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تمام دس حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا تھا۔
اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے علاوہ ایک ازبک جنگجو تنظیم نے بھی قبول کی تھی۔
دریں اثناء حساس اداروں کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کےدوران کالعدم تنظیم سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے والے چھ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ ملزمان کراچی میں دہشت گردی کی ایک بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اور چھاپے کے دوران ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
اس سے قبل بھی شہر سے کالعدم تحریک طالبان اور بعض دیگر شدت پسند تنظیموں کے لوگ پکڑے جاچکے ہیں۔
اتوار کو پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے گڈاپ، سہراب گوٹھ، منگھو پیر، کنواری کالونی میں کارروائیاں کیں
حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد میں ازبک اور تاجک باشندے بھی بتائے جاتے ہیں جو غیرقانونی طور پر کراچی میں رہائش پذیر تھے۔ ان افراد ک سکیورٹی حکام نے پوچھ گچھ کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
ساحلی شہر کراچی میں گزشتہ سال ستمبر سے پولیس اور رینجرز نے مشترکہ طور پر ٹارگٹڈ کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں جن میں سینکڑوں مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ اس دوران پولیس اور رینجرز پر شہر کے مختلف حصوں میں بم حملوں کے علاوہ انھیں شدت پسندوں کی طرف سے ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات بھی ہوتے رہے ہیں۔
لیکن ساحلی شہر کراچی میں گزشتہ اتوار کو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا تھا۔
کراچی ہوائی اڈے پر ہونے والے حملے میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تمام دس حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا تھا۔
اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے علاوہ ایک ازبک جنگجو تنظیم نے بھی قبول کی تھی۔
دریں اثناء حساس اداروں کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کےدوران کالعدم تنظیم سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے والے چھ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ ملزمان کراچی میں دہشت گردی کی ایک بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اور چھاپے کے دوران ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
اس سے قبل بھی شہر سے کالعدم تحریک طالبان اور بعض دیگر شدت پسند تنظیموں کے لوگ پکڑے جاچکے ہیں۔