کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ رکنے میں نہیں آرہا ہے اور جمعرات کے روز شہر کے مختلف علاقوں میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات میں مزید 10 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق تازہ ہلاکتیں لانڈھی، لی مارکیٹ، شرافی گوٹھ، نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی، قصبہ موڑ، پی ای سی ایچ ایس اور اورنگی ٹائون میں ہوئیں جہاں نامعلوم مسلح ملزمان کی جانب سے مختلف افراد کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا۔
قصبہ موڑ پر ہونے والی فائرنگ میں ایک سیاسی جماعت کے کارکن کی ہلاکت کے بعد مشتعل افراد نے ایک مسافر بس اور ایک سوزوکی پک اپ کوبھی نذرِ آتش کردیا۔
جمعرات کے روز شہر میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کیلیے شہر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
دریں اثناء جماعتِ اسلامی نے کراچی میں امن و امان کی خدوش صورتِ حال کی ذمہ داری حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں پر عائد کی ہے۔
جماعت کے مرکزی جنرل سیکریٹری لیاقت بلوچ نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتِ حال ابتر ہوتی جارہی ہے جس میں ان کے بقول پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی ملوث ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے مسئلے پر دارالحکومت اسلام آباد اور صوبائی ہیڈکوارٹرز میں آل پارٹیز کانفرنسیں بلانے کا بھی اعلان کیا۔