پاکستان میں یوم عاشور پُر امن طور پر گزر گیا، اگرچہ کراچی میں گزشتہ رات اور منگل کی صبح دومختلف واقعات پیش آئے لیکن ان میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور مجموعی طور پر یوم ِعاشور پُر امن رہا۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک فول پروف انتظامات کے لئے جہاں ملکی سیکورٹی اداروں کے شکرگزار ہیں ،وہیں اُنہوں نے طالبان کا بھی شکریہ اداکیا ہے۔
منگل کو میڈیا سے گفتگو کے ووران اُن کا کہنا تھا کہ علمائے کرام اور انتظامیہ کے درمیان مثالی تعاون قائم کرنے پر وہ علمااور سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ طالبان کے بھی شکر گزار ہیں، جنہوں نے محرم کے دوران ان کی پرامن رہنے کی اپیل پر عمل کیا ۔
دوسری جانب،کراچی میں منگل کو محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے شروع ہوکر شام کے وقت حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پہنچ کر ختم ہوا۔ اس جلوس میں ہر بار کی طرح تعزیئے، انگنت خواتین ومرد عزا دار ، علم اور ذوالجناح شامل تھے۔ جلوس کے شرکا راستے بھر سینہ کوبی، زنجیر زنی اور نوحہ خوانی کرتے رہے۔
شرکا کے لئے جگہ جگہ سبیلیں لگائی گئی تھیں جہاں سے دن بھر پانی ، دودھ اور شربت تقسیم ہوتا رہا۔ عزاداروں کے لئے راستے بھر میں مختلف طبی کیمپ بھی لگائے گئے تھے، جبکہ کئی مقامات پر لنگر اور نذرو نیاز بھی تقسیم ہوتی رہی۔
جلوس کی فضائی نگرانی آج بھی جاری رہی۔ اس دوران سیکورٹی کے نہایت سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کی بھاری نفری کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے دن بھر الرٹ رہی ۔
اس سے قبل پیر اور منگل کی درمیانی شب لائنز ایریا کراچی میں ایک دکان میں پراسرار دھماکا ہوا ۔ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ دھماکا سیلنڈر پھٹنے سے ہوا تاہم وزیر داخلہ رحمن ملک نے آج اس کی تردید کی جبکہ تحقیقاتی ٹیمیں دھماکے کی اصل وجوہات کا پتہ لگارہی ہیں۔
ادھر منگل کی صبح ایک اور علاقے کالا پل پر دھماکا خیزمواد پھٹنے سے زور دار دھماکا ہوا، تاہم دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا لیکن مذکورہ دونوں واقعات کے بعد مرکزی جلوس کی سیکورٹی مزید سخت کردی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1