رسائی کے لنکس

کراچی: منہدم عمارت سے مزید لاشیں برآمد، ہلاکتیں 17 ہوگئیں


کراچی: منہدم عمارت سے مزید لاشیں برآمد، ہلاکتیں 17 ہوگئیں
کراچی: منہدم عمارت سے مزید لاشیں برآمد، ہلاکتیں 17 ہوگئیں

کراچی کے ایک گنجان آباد علاقے میں دو روز قبل گرنے والی پانچ منزلہ عمارت کے ملبے تلے دب کر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 17 ہوگئی ہے جبکہ اب بھی کئی افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

کراچی کے قدیمی علاقے موسیٰ لین میں جمعرات کی صبح خستہ حالی کے باعث منہدم ہونے والی رہائشی عمارت کے ملبے کو اٹھانے کا کام پاکستانی فوج کے انجینئرز کی زیرِ نگرانی ہفتہ کو بھی جاری ہے۔

معروف سماجی کارکن اور علاقے کے رہائشی عبد الستار ایدھی نے جائے حادثہ پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب بھی کم از کم 15 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ملبہ تلے دبے افراد کے زندہ ہونے کا امکان اب بھی موجود ہے جس کے باعث ملبہ ہٹانے کا کام انتہائی احتیاط سے انجام دیا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق قوی امکان ہے کہ ریسکیو آپریشن آج رات تک مکمل کر لیا جائے گا۔

جمعہ کی شب سے ہفتہ کی صبح تک ملبے سے مزید چھ افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جس کے بعد سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق حادثہ میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی مصطفیٰ جمال قاضی کے مطابق منہدم ہونے والی عمارت کے تین مالکان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایک سرکاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 40 برس قدیم اس عمارت کا نکاسی آب کا نظام طویل عرصے سے خراب تھا اور پانی کے مسلسل رساؤ کے نتیجے میں بالآخر عمارت منہدم ہوگئی۔

حکام نے گرنے والی عمارت سے متصل عمارتوں کو مکینوں سے خالی کرالیا ہے جبکہ حادثہ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والی ایک عمارت کو مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔

ادھر منہدم عمارت کے ساتھ موجود تین دیگر مخدوش عمارتوں کے مکینوں نے ہفتہ کی صبح علاقہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے سر سے چھت چھین لی گئی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے ان کی رہائش کے لیے کوئی معقول متبادل انتظام نہیں کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG