رسائی کے لنکس

نائکوپ کی شرط صرف ’امیگرنٹ ورکرز‘ کے لئے ختم کی گئی ہے: زلفی بخاری


اب سے چند روز قبل حکومت کی جانب سے یہ خبر دی گئی تھی کہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کے لئے پاکستان آنے کے لئے اب National Identity Card for Overseas Pakistanis یا نائکوپ کی ضرورت نہیں پڑے گی، بلکہ وہ صرف اپنا پاکستانی پاسپورٹ دکھا کر پاکستان میں داخل ہو سکتے ہیں۔

چونکہ، اعلان غیر واضح تھا اس لئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں اس بارے میں بہت سے سوالات اٹھنے لگے اور کافی confusionپیدا ہونے لگا۔

تاہم، اب اوورسیز پاکستانیوں کی وزارت نے اس بارے میں وضاحت جاری کر دی ہے اور کہا ہے کہ نائکوپ کی شرط صرف ’امیگرنٹ ورکرز‘ کے لئے ختم کی گئی ہے۔ اور انکے علاوہ باقی بیرون ملک پاکستانی بدستور نائکوپ یا پھر ویزا دکھا کر پاکستان آسکیں گے۔

’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں اوورسیز پاکستانیوں کے امور کے لئے وزیر اعظم کے مشیر ذوالفقار عباس بخاری یا زلفی بخاری نے پروگرام کے میزبان قمر عباس جعفری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائکوپ کے ضمن میں جس کا تعین مختلف ممالک کے لئے الگ الگ ہے۔ اس فیس کا امیگریشن قوانین سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسکے سبب سمندر پار پاکستانی امیگرنٹ ورکرز پر اضافی مالیاتی بوجھ پڑ رہا تھا۔

انکی جانب سے بتایا گیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی وزارت اور سیکریٹری داخلہ کے درمیان میٹنگ میں یہ طے پایا کہProtector of immigrant ورکرز سے رجسٹریشن کے وقت نائکوپ کارڈ طلب نہیں کریں گے۔

خیال رہے کہ نادرا آرڈینینس 2000 کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے قومی شناخت کے واسطے نائکوپ کو لازمی شرط قرار دیا گیا تھا۔ بعد میں امیگرنٹ ورکرز کے لئے بھی یہ شرط لگادی گئی کہ نائکوپ کے بغیر انکی رجسٹریشن نہیں ہو سکے گی۔

اور زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ یہ ان امیگرنٹ ورکرز کے لئے اضافی بوجھ تھا جو محنت مزدوری کے لئے بیرون ملک جاتے ہیں۔ اب ان ورکرز کی صرف قومی شناختی کارڈ دکھا کر رجسٹریشن ہو سکے گی اور بقیہ پاکستانیوں کے لئے جو بیرون ملک رہتے ہیں نائکوپ یا ویزا کی شرط بدستور رہے گی۔

(آڈیو رپورٹ سنئیے):

XS
SM
MD
LG