رسائی کے لنکس

تارکِ وطن پاکستانی ضمنی الیکشن میں ووٹ کس طرح ڈالیں گے؟


اس ووٹنگ میں صرف وہی پاکستانی حصہ لے سکیں گے جن کے ووٹ ان حلقوں کی انتخابی فہرستوں میں پہلے سے درج ہیں جہاں یہ ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان کے علاوہ جو کوئی بھی اس میں ووٹ ڈالنے کی کوشش کرے گا اسے سسٹم قبول نہیں کرے گا۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بیرون ملک آباد پاکستانی اپنے آبائی وطن کے انتخابات میں ووٹ ڈالیں گے۔ انہیں پہلی بار یہ حق دیا گیا ہے جسے وہ 14 اکتوبر کے ضمنی انتخابات میں استعمال کریں گے۔

ان ضمنی انتخابات کے لیے رجسٹریشن کا سلسلہ پندرہ ستمبر تک جاری رہا جس میں اوور سیز پاکستانیوں کی بہت کم تعداد نے حصہ لیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تعداد میں کمی بڑی وجوہات میں الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر ووٹنگ رجسٹریشن کی شرائط میں نائکوپ کا استعمال اور اس رجسٹریشن کی مناسب تشہیر نہ ہونا شامل ہیں جب کہ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد جو مشرق وسطیٰ میں مقیم ہے, بہت زیادہ تعلیم یافتہ یا خواندہ نہیں ہے۔

اس کے علاوہ وہ کمپیوٹرز یا لیپ ٹاپ کے استعمال سے بھی زیادہ واقفیت نہیں رکھتی یا اسے ان تک رسائی کے مواقع کم کم ہی دستیاب ہیں۔ اور ماہرین کے نزدیک ان کی رجسٹریشن میں رکاوٹ کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ ان کے پاسپورٹ اور شناختی دستاویزات ان کے کفیل کے پاس ہوتi ہیں جن کے بغیر ان کے لیے اپنی آن لائن ووٹنگ کی رجسٹریشن کرانا ممکن نہیں تھا۔

وائس آف امریکہ کی اردو سروس کو انٹر ویو دیتے ہوئے پاکستان الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز قاسم ندیم نے کہا کہ یہ انتخابات تجرباتی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں اور ان کے نتائج اس وقت تک پاکستان کے ضمنی انتخابات کے نتائج کا حصہ نہیں بنیں گے جب تک الیکشن کمشن کو مکمل طور پر یہ اعتماد نہیں ہو گا کہ یہ عمل بالکل شفا ف تھا اور اس میں کوئی تکنیکی مداخلت نہیں ہوئی۔

انٹرنیٹ یا آن لائن ووٹنگ کے طریقہ کار پر گفتگو کرتے ہوئے ندیم قاسم نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کے لیے ضروری ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کے پاس نائیکوپ یا بیرون ملک پاکستانی ہونے کا شناختی کارڈ ہو، مستند پاکستانی پاسپورٹ ہو اور ان کا اپنا ایک ای میل ہو۔

اس ای میل کے ذریعے وہ الیکشن کمشن کی ویب سائٹ پر اپنی ایک آئی ڈی بنائے گا جس کی سسٹم تصدیق کرے گا کہ اس کا ووٹ واقعی اس حلقے کی انتخابی فہرست میں موجود ہے جہاں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں اور جس کے لیے وہ 14 اکتوبر کو ووٹ ڈالے گا۔

آئی ڈی کی کامیاب تصدیق کا میسیج اسے اپنے ای میل پر مل جائے گا جس کے بعد اسے ووٹ ڈالنے کے لیے کوڈ جاری کیا جائے گا۔ لیکن قاسم ندیم نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یہ کوڈ فوراً نہیں مل جائے گا بلکہ اسے 14 اکتوبر کی ووٹنگ سے کچھ گھنٹے قبل جاری کیا جائے گا جس کا تعین الیکشن کمشن کرے گا کہ وہ کتنے گھنٹے قبل کوڈ جاری کرے گا۔ اور پھر وہ اس کوڈ کو 14 اکتوبر کو پاکستان کے وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے سے پانچ بجے تک الیکشن کمشن کی ویب سائٹ پر استعمال کر کے آن لائن ووٹ ڈال سکے گا۔

ندیم قاسم نے وضاحت کی کہ اس ووٹنگ میں صرف وہی پاکستانی حصہ لے سکیں گے جن کے ووٹ ان حلقوں کی انتخابی فہرستوں میں پہلے سے درج ہیں جہاں یہ ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان کے علاوہ جو کوئی بھی اس میں ووٹ ڈالنے کی کوشش کرے گا اسے سسٹم قبول نہیں کرے گا۔

XS
SM
MD
LG