کراچی کا ’جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر‘ ملک کے بڑے اور معروف اسپتالوں میں سے ایک ہے۔ اس اسپتال کو امریکی عوام کی طرف سے ایک قیمتی تحفہ ملا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ یہ تحفہ پاکستانی اور امریکی عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا ایک اور اہم سبب بنے گا۔
یہ تحفہ دراصل ایک میٹرنٹی وارڈ ہے۔ وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ” اس وارڈ کی تعمیر میں ‘یو ایس ایڈ‘ کا بڑا کردار ہے۔ اس وارڈ سے کئی لاکھ خواتین کو جدید سہولیات میسر ہوں گی۔“
میٹرنٹی وارڈ پر 62 کروڑ 80 لاکھ روپے کی لاگت آئی ہے جو امریکی عوام کے تعاون اور ’امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی‘ یعنی ’یو ایس ایڈ‘ نے فراہم کی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے گزشتہ ہفتے عمارت کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ تاہم، وارڈ ابھی فعال نہیں ہوا ہے۔
اسپتال کے ایک عہدیدار عتیق الرحمٰن نے ’وائس آف امریکہ‘ کے نمائندے کو منصوبے سے متعلق تفصیلات میں بتایا کہ میٹرنٹی وارڈ رواں ماہ کی 16تاریخ کو پوری طرح فعال ہوجائے گا۔
وارڈ کے افتتاح کے موقع پر پاکستان میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل،قونصل جنرل برائن ہیتھ، وزیر صحت سندھ جام مہتاب حسین ڈَہر، یو ایس ایڈ کے صوبائی ڈائریکٹر کریگ بک، جناح اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر انیس الدین بھٹی و دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ صحت و تعلیم کے شعبے میں بھی یو ایس ایڈ کی خدمات قابل تعریف ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ دیگر ترقیاتی منصوبوں میں بھی یو ایس ایڈ اپنا کردار ادا کرے گا۔
جے پی ایم سی کے نئے میٹرنٹی وارڈ میں بستروں کی گنجائش 120 کردی گئی ہے کیوں کہ پرانے وارڈ میں 80 بستروں کی گنجا ئش تھی۔
یو ایس ایڈ کی دیگر منصوبوں میں مالی معاونت
’امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی‘ اس سے قبل بھی پاکستان کے تعلیمی و صحت سے متعلق کئی منصوبوں میں دل کھول کر مالی معاونت کرتا رہا ہے ۔ یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے اور آئندہ سالوں کے منصوبوں کا جائزہ لیں تو یہ سلسلہ بہت دور تک پھیلا ہوا نظر آتا ہے۔
سرکاری سطح پر جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، یو ایس ایڈ اس سے پہلے میڈیکل سینٹر میں زچہ و بچہ وارڈ کی تعمیر کے لیے 35کروڑ 60 لاکھ کی امداد دے چکا ہے۔ اس منصوبے کا افتتا ح دسمبر2013میں ہوا تھا۔ جیکب آباد کا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز بھی ادارے کی معاونت سے شروع کیا گیا تھا۔ 2012 سے اب تک لاکھوں خواتین اور بچوں کا یہاں علاج ہوچکا ہے۔
جے پی ایم سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر انیس الدین بھٹی کا کہنا ہے” نئے وارڈ کا افتتاح درحقیقت پاکستان اور امریکہ کے مضبوط تعلقات کا جشن ہے۔ سال 2012 میں امریکی عوام نے یوایس ایڈ کے توسط سے ساڑھے چار ملین ڈالر اسپتال کے گائنی وارڈ کو تحفتاً فراہم کرکے دونوں ملکوں کی پرانی دوستی کی تجدید کی تھی‘‘۔
پروفیسر بھٹی کے مطابق”امریکی حکومت نے1958 میں انڈیانا یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ذریعے اسپتال میں بیسک میڈیکل سائنسز انسٹیوٹ قائم کرنے میں مدد دی جبکہ 1962 میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن شروع کرنے بھی اس نے بھرپور ساتھ دیا‘‘۔
میڑنٹی وارڈ کا جے پی ایم سی کے گائناکولوجی ڈپارٹمنٹ کا حصہ ہے۔ پروفیسر بھٹی کے مطابق، گزشتہ سال جے پی ایم سی میں ایک ملین، 60000 انڈور جبکہ 4 لاکھ مریضوں کا ایمرجنسی اور ٹراما میں علاج کیا گیا۔ تقریباً 90 ہزار آوٹ ڈور، 16 ہزار انڈور اور 14 ہزار ڈیلوری کیسز گائنا کولوجی ڈپارٹمنٹ میں دیکھے گئے۔