رسائی کے لنکس

پاکستان: بے گھر اور خوراک کی کمی کے شکار افراد کے لیے امریکی اعانت کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی سفارت خانے سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ نئی امریکی معاونت اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے زیر انتظام فراہم کی جائے گی۔

امریکہ نے پاکستان میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے تقریباً 12 لاکھ افراد کے علاوہ 75 ہزار زلزلہ متاثرین اور پاکستان میں غذائیت کی کمی کاشکار ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد خواتین اور بچوں کو خوراک کی فراہمی میں معاونت کے لیے دو کروڑ ڈالر فراہم کیے ہیں۔

یہ امداد امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔

امریکی سفارت خانے سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ نئی امریکی معاونت اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے زیر انتظام فراہم کی جائے گی۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا کہ امریکی حکومت غذائیت کی کمی کے خطرے کاشکار عورتوں، مردوں اور بچوں کی محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی مدد کر رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ انسانی ہمدردی کی بنیادپر امداد اور انسانی ترقی میں معاونت کے لیے پاکستان کے ساتھ دیرپا بنیاد وں پر کام کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

یو ایس ایڈ کی طرف سے فراہم کی جانے والی یہ اعانت’’ٹوئیننگ ‘‘ یعنی شراکت داری کے پروگرام کا حصہ ہے جو حکومت پاکستان،ڈبلیو ایف پی اور بین الاقوامی امدادی اداروں کا مشترکہ پروگرام ہے۔

اس پروگرام کے تحت حکومت پاکستان کی جانب سے عطیہ کردہ گندم کو غذائیت سے بھرپور آٹے میں تبدیل کیا جاتا ہے، جسے خیبر پختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے بے گھر ہونے والے افراد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

امدادی اداروں کی رقوم کو گندم کی پسائی، گندم کے آٹے کو غذائیت سے بھرپورمقوی بنانے، اسے محفوظ طریقے سے ذخیرہ کرنے، اس کی نقل و حمل اور تقسیم کی لاگت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

یو ایس ایڈ اس ’’ٹوئیننگ‘‘ پروگرام کے لیے رقم فر اہم کرنے والا سب سے بڑا بین الاقوامی ادارہ ہے، اس تازہ ترین معاونت کے بعد یو ایس ایڈ کی اس پروگرام کے لیے 2013 سے اب تک مجموعی معاونت ساڑھے سات کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG