رسائی کے لنکس

شام میں مبینہ منشیات فروشوں کے ٹھکانوں پر اردن کے فضائی حملے


اردن کے فوجی مشرقی اردن-شام کی سرحد کے ساتھ ، 17 فروری، 2022 کو حفاظتی گشت کرتےہوئے(اے پی فوٹو)
اردن کے فوجی مشرقی اردن-شام کی سرحد کے ساتھ ، 17 فروری، 2022 کو حفاظتی گشت کرتےہوئے(اے پی فوٹو)

اردن اور علاقائی انٹیلی جینس ذرائع نے بتایا ہےکہ اردن نے، شام کے اندر مشتبہ گوداموں اور ایرانی حمایت یافتہ منشیات کے اسمگلروں کے ٹھکانوں پر، جمعرات کو فضائی حملے شروع کیے ہیں۔

فوج نے منشیات فروشوں کے خلاف مہم تیز کر دی ہے۔ گزشتہ ماہ طویل جھڑپوں کے بعد شام کے درجنوں دراندازوں نے، جن کا تعلق ایران نواز ملیشیا سے تھا ، ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کے ساتھ سرحد عبور کی تھی۔

ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ جیٹ طیاروں نے صوبہ سویدا کے قصبے شاب میں ایک مشتبہ منشیات فروش کے گھر پر بم برسائے ، جب کہ دوسرے حملے میں الغاریہ گاؤں کے قریب گوداموں کو نشانہ بنایاگیا۔

یہ دونوں مقامات اردن کی سرحد کے قریب صوبہ سویدا میں واقع ہیں۔

شام کی ایک نیوز ویب سائٹ ’سویدا 24‘ کے ایڈیٹر ریان معروف نے، جنہوں نے منشیات فروشوں کے خلاف جنگ کا سراغ لگایا، کہا ہے کہ ان حملوں کے فوراً بعد سرحدی علاقے سے دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے۔

معروف نے کہا، "پہلے حملے میں ایک سرکردہ منشیات فروش کو نشانہ بنایا گیا جس کا تعلق ایرانی ملیشیاؤں سے تھا، اور دوسرے حملے میں ایک فارم پر بمباری کی گئی جہاں منشیات کا ذخیرہ کیا جاتا تھا۔"

ضبط شدہ ایمفیٹامین کیپٹاگان کی گولیاں جنہیں اسمگلنگ کے لیے برامد کی جانے والی سات ٹن چائے کے ڈبوں میں چھپایا گیا تھا، بیروت کے پولیس ہیڈکوارٹر میں نمائش کے لیے رکھی گئیں۔ 25 جنوری، 2022 (اے پی فوٹو)
ضبط شدہ ایمفیٹامین کیپٹاگان کی گولیاں جنہیں اسمگلنگ کے لیے برامد کی جانے والی سات ٹن چائے کے ڈبوں میں چھپایا گیا تھا، بیروت کے پولیس ہیڈکوارٹر میں نمائش کے لیے رکھی گئیں۔ 25 جنوری، 2022 (اے پی فوٹو)

یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے، گزشتہ ماہ ایسو سی ایٹڈ پریس نے 12 دسمبر 2023 کو اردن کے فوجیوں کی ملک کی شمالی سرحد کے ساتھ درجنوں منشیات کے سمگلروں کے ساتھ جھڑپ کی اطلاع دی تھی۔ شام کی فوج نے کہا اس جھڑپ میں ایک فوجی سمیت متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔

اپنے مغربی اتحادیوں کی طرح اردنی حکام بھی کہتے ہیں کہ لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ اور ایران نواز دیگر ملیشیائیں جو جنوبی شام کے زیادہ تر حصے پر قابض ہیں۔ منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں اضافے میں ان کا ہاتھ ہے۔

دوسری طرف ایران اور حزب اللہ ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، انہیں ملک کے خلاف مغربی سازشوں کا حصہ قرار دیتے ہیں۔

شام، اپنی فوج اور سیکیورٹی فورسز سے منسلک کی جانے والی ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے ساتھ کسی قسم کے ساز باز کی تردید کرتا ہے۔

اردنی عہدہ داروں کا کہنا ہے کہ سرحد پر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے اردن سے مزید امریکی فوجی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے۔

واشنگٹن نے 2011 میں شامی تنازع شروع ہونے کے بعد سے سرحدی چوکیاں قائم کرنے کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر فراہم کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ماہرین اور امریکی اور یورپی حکام کا کہنا ہے کہ شام میں ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری تنازعے کے نتیجے میں ایران نواز ملیشیاؤں اور حکومت کے حمایت یافتہ نیم فوجی دستوں میں توسیع کے لیے منشیات کی غیر قانونی تجارت سے مالی امداد حاصل ہوتی ہے۔

مغرب کے انسداد منشیات سے منسلک عہدہ داروں اور واشنگٹن کا کہنا ہے کہ جنگ کا شکار ملک شام، اربوں ڈالر کی منشیات کی تجارت کے لیے خطے کا مرکزی مقام بن چکا ہے۔

تیل سے مالا مال خلیجی ریاستوں کے لیے شام میں تیار کردہ منشیات ایمفیٹامین کیپٹاگان کی اسمگلنگ میں اردن ایک اہم راہداری کا کام کرتا ہے۔

یہ رپورٹ رائٹرز اور اے پی کی اطلاعات پر مبنی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG