رسائی کے لنکس

سنگاپور: 31 گرام ہیروئن کی اسمگلنگ پر خاتون کو پھانسی


سنگاپور میں منشیات کی اسمگلنگ پر 19 سال میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کو جمعے کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق سنگاپور میں منشیات سے متعلق جرائم کے لیے سزائے موت کو ختم کرنے کے مطالبات کے باوجود رواں ہفتے منشیات کی اسمگلنگ پر یہ دوسری پھانسی ہے۔

سینٹرل نارکوٹکس بیورو نے کہا ہے کہ 45 سالہ سری دیوی دجامانی کو سال 2018 میں تقریباً 31 گرام ڈائمورفین یا خالص ہیروئن اسمگلنگ کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی جن کی سزا پر آج عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔

بیورو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مطلوبہ مقدار منشیات کے عادی 370 افراد کے ایک ہفتے کے نشے کے لیے کافی ہے۔

سنگاپور کے قوانین کے مطابق کوئی بھی شخص جو 500 گرام بھنگ اور 15 گرام ہیروئن سے زیادہ اسمگلنگ میں مجرم قرار دیا گیا ہو اسے سزائے موت دی جاتی ہے۔

سری دیوی دجامانی کی پھانسی سے دو روز قبل سنگاپور سے تعلق رکھنے والے 56 سالہ محمد عزیز حسین کو 50 گرام ہیروئن کی اسمگلنگ پر سزائے موت دی گئی تھی۔

نارکوٹس بیورو کا کہنا ہے کہ دونوں قیدیوں کو ایک عمل سے گزارا گیا جس میں ان کے جرم اور سزا کے خلاف اپیلیں اور صدارتی معافی کے لیے درخواست بھی شامل تھی۔

انسانی حقوق کے گروہوں، بین الاقوامی سرگرم کارکنوں اور اقوام متحدہ کی جانب سے سنگاپور پر زور دیا گیا ہے کہ وہ منشیات کے جرائم کے لیے سزائے موت کو روکے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ سنگاپور میں آئندہ ہفتے ایک اور قیدی کو پھانسی دی جا سکتی ہے۔

حقوق کے کارکنوں کے بقول منشیات کی روک تھام کے لیے سزائے موت غیر مؤثر ہے۔البتہ سنگاپور کے حکام کا مؤقف ہے کہ منشیات کی طلب اور رسد کو روکنے کے لیے سزائے موت ضروری ہے۔

انسانی حقوق کے گروہوں کے مطابق مارچ 2022 میں پھانسی کی سزا کی بحالی کے بعد سے سنگاپور میں منشیات کے جرائم میں 15 افراد کو پھانسی دی گئی۔ یعنی اوسطاً ہر ماہ ایک شخص کو پھانسی دی گئی۔

سزائے موت کے خلاف سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ سنگاپور میں آخری خاتون جن کے بارے میں معلوم ہے کہ انہیں پھانسی دی گئی وہ 36 سالہ ہیئر ڈریسر ین مے ووین تھیں جنہیں 2004 میں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں پھانسی دی گئی تھی۔

سزائے موت کے خاتمے کی حمایت کرنے والے ایک سنگاپورین گروپ ٹرانسفورمیٹو جسٹس کلیکٹو کا کہنا ہے کہ ایک اور قیدی کو پھانسی کے لیے تین اگست کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG