رسائی کے لنکس

یونیسکو میں امریکہ کی دوبارہ شمولیت، جل بائیڈن پیرس پہنچ گئیں


 امریکی خاتون اول جل بائیڈن کا پیرس میں خیر مقدم ، فوٹو اے ایف پی ، 24 جولائی 2023
امریکی خاتون اول جل بائیڈن کا پیرس میں خیر مقدم ، فوٹو اے ایف پی ، 24 جولائی 2023

امریکی خاتون اول جل بائیڈن پیرس میں ہیں، جہاں وہ تعلیم ، سائنس اور ثقافت کے بین الاقوامی ادارے یونیسکو میں امریکہ کی دوبارہ با ضابطہ شمولیت کے موقع پرا س ہفتے اپنی سفارتی صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ خاتون اول کی حیثیت سے امریکہ کی نمائندگی ٹوکیو اولمپکس ، لندن میں شاہ چارلس کی تاجپوشی اور اردن میں شاہی شادی کی تقریبات میں کر چکی ہیں ۔

جل بائیڈن رات بھرکے فضائی سفر کے بعد پیر کی صبح اپنی بیٹی ، ایشلی بائیڈن کے ساتھ پیرس پہنچی ہیں ۔وہ اقوام متحدہ کے تعلیم ، سائنس اور ثقافتی ادارے یونیسکو کے ہیڈ کوارٹرز میں منگل کو ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کریں گی، جس میں کئی دوسری اہم شخصیات بھی شرکت کر رہی ہیں۔

تعلیم ، سائنس اور ثقافت میں عالمی تعاون کے فروغ سے متعلق اقوام متحدہ کا ادارہ یونیسکو عالمی ورثے کے مقامات کو بھی نامزد کرتا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کے سینئیر عہدے داروں نے کہا ہے کہ یونیسکو میں امریکہ کی واپسی بین الاقوامی اداروں کے ساتھ عالمی شراکت داری کو مستحکم کرنے اور اقوام متحدہ اور دوسرے بین الاقوامی اداروں میں امریکی قیادت کی از سر نو وابستگی سے متعلق صدر بائیڈن کے عزم سے منسلک ہے۔

دیگر کا کہنا ہے کہ جل بائیڈن، جو ورجینیا کے ایک کمیونٹی کالج میں انگلش کی استاد ہیں ، منگل کو پیرس میں امریکہ کی نمائندگی کے لئے بہترین شخصیت ہو ں گی ۔

ایک ترجمان الیزبتھ الیگزینڈر نے کہا کہ وہ تعلیم ، سائنس اور ثقافت میں بین الاقوامی تعاون کے ساتھ ہمار ےملک کی وابستگی کے اظہار کے لئے یونیسکو ہیڈ کوارٹرز میں ایک بار پھر امریکی پرچم بلند کرنے کی منتظر ہیں ۔

بدھ کو واشنگٹن واپسی سے قبل جل بائیڈن فرانس کے ایک ہزار سال پرانے تاریخی مقام مون۔ ساں مشیل کا دورہ کریں گی جسے 1979 میں دنیا کا تاریخی ورثہ قرار دیا گیا تھا۔

مون سے مشیل، فرانس فوٹو اے پی
مون سے مشیل، فرانس فوٹو اے پی

خاتون اول جن کے والد اور ایک بیٹےکا تعلق فوج سے تھا، برٹنی امریکن قبرستا ن اور میموریل کا بھی دورہ کریں گی اور وہاں مدفون امریکی عملے کے چار ہزار چار سو ارکان کو خراج عقیدت پیش کریں گی جن میں سے اکثر نے دوسری عالمی جنگ کے دوران نارمنڈی اور برٹنی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔

وہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکراں کی اہلیہ اور ایک سابق استاد بریجیٹ میکراں سے ملنے کے لئےپیرس کے ایلیزے پیلس بھی جائیں گی ۔ یہ دونوں خواتین گزشتہ دو برسوں میں متعدد بار ملاقات کر چکی ہیں جن میں گزشتہ دسمبر میں واشنگٹن کی وہ ملاقات شامل ہےجب میکراں امریکہ کے سرکاری دورے پر تھے ۔

امریکی خاتون اول جل بائیڈن اور دورے پر آئی فرانسیسی خاتون اول بریجیٹ میکراں واشنگٹن کے پلینیٹ میوزیم میں طالبعلموں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ،، فوٹو وی او اے، یکم دسمبر 2022
امریکی خاتون اول جل بائیڈن اور دورے پر آئی فرانسیسی خاتون اول بریجیٹ میکراں واشنگٹن کے پلینیٹ میوزیم میں طالبعلموں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ،، فوٹو وی او اے، یکم دسمبر 2022

امریکہ 2018 میں اس وقت کے ری پبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تحت پیرس میں قائم ادارے سے الگ ہو گیا تھا جن کا دعویٰ تھا کہ یونیسکو اسرائیل کے خلاف متعصب رویے کا حامل تھا۔

بائیڈن انتظامیہ نے اس خدشے کے تحت ادارے میں دوبارہ شمولیت پر زور دیا کہ چین قیادت کے اس خلا کو پر کررہاہےجو امریکہ کی غیر حاضری سے پیدا ہوا تھا۔

انتظامیہ نے جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ 193 رکنی ادارے میں دوبارہ شمولیت کے لئے اپلائی کرے گا جو مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کے لئے بین الاقوامی معیار طے کرنے میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ادارے کے گورننگ بورڈ نے اس ماہ کے شرو ع میں دوبارہ شمولیت کے بائیڈن کے منصوبے کی منظوری کے حق میں ووٹ دیے اور امریکہ نے ایک دستاویز جاری کی جس میں یہ تصدیق کی گئی کہ وہ یونیسکو کا 194 واں رکن بننے کی دعوت کو قبول کرے گا۔

امریکہ اور اسرائیل نے یونیسکو کی مالی معاونت اس کے بعد روک دی تھی جب اس نے 2011 میں فلسطین کو ایک رکن ملک کے طور پر ادارے میں شامل کیا تھا۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بائیڈن انتظامیہ نے یونیسکو کے واجبات اور بقایا جات کی ادائیگی کے لئے 2024 کے بجٹ میں 150 ملین ڈالر کی درخواست کی ہے ۔ اور اس منصوبے کے لیے آنے والے برسوں میں بھی ایسی ہی درخواستیں متوقع ہیں جب تک کہ اس کے لیے 619 ملین ڈالر کی ادائیگی مکمل نہیں ہوجاتی ۔

یہ یونیسکو کے534 ملین ڈالر کے سالانہ آپریٹنگ بجٹ کا ایک بڑا حصہ ہے ۔ ادارےسے الگ ہونے سے قبل امریکہ نے ادارے کی مجموعی فنڈنگ کا 22 فیصد فراہم کیا تھا۔

اندرون ملک اور بیرون ملک صدر کا ساتھ دینا خاتون اول کے غیر سرکاری کاموں کا ایک بڑا حصہ بن گیا ہے اور وہ انتظامیہ کے اقدامات کو اجاگر کرنے کے لیے ہفتے میں کم از کم کئی بار سفر کرتی ہیں۔

پیرس کا ان کا دورہ اس سال ہونے والا ان کا چوتھا ایسا بین الاقوامی دورہ تھا جس میں صد ر بائیڈن ان کے ساتھ نہیں تھے ۔

انہوں نے فروری میں نمیبیا اور کینیا کا دورہ کیا تھا جس کے بعد مئی میں انہوں نے شاہ چارلس سوم کی تاج پو شی کی تقریب میں شرکت کے لئے لندن کا دورہ کیا تھا۔

جون میں وہ شاہ عبد اللہ دوم کے بیٹے کی شادی میں شرکت کے لئے اردن گئی تھیں جس کے بعد انہوں نےمصر ، مراکش اور پرتگال میں قیام کیا تھا۔

اتوار کی رات پیرس روانگی سے قبل انہوں نے جمعے اور ہفتے کو اپنے شوہر کے دوبارہ انتخاب کی مہم کے لئے ایک فنڈ ریزنگ کی قیادت کی تھی ۔

(اس رپورٹ کے لئے مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔)

XS
SM
MD
LG