جاپان کے نومنتخب وزیرِاعظم یوشی ہیکو نوڈا نے کہا ہے کہ فوکوشیما کے جوہری بجلی گھر کے حادثے کے بعد ملک کا جوہری بجلی پر انحصار ہر ممکن حد تک کم کرنے کی ضرورت ہے۔
منگل کو جاپانی پارلیمان سے اپنے پہلے پالیسی خطاب میں وزیرِاعظم نے ملک بھر کے ان درجنوں جوہری بجلی گھروں کو دوبارہ چالو کرنے کا وعدہ کیا جنہیں مارچ میں پیش آنے والے فوکوشیما کے حادثے کے بعد حفاظتی جانچ کے لیے بند کردیا گیا تھا۔
تاہم نئے وزیراعظم نے آئندہ مہینوں میں توانائی سے متعلق ملکی پالیسی کے از سرِ نو جائزہ کا عندیہ دیتے ہوئے قانون سازوں کو بتایا کہ جاپان کو متوازن توانائی کے نئے ذرائع تلاش کرنا ہوں گے۔
رواں برس مارچ میں آنے والے زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں 'فوکوشیما ڈائچی' نامی جوہری بجلی گھر کوٹھنڈا رکھنے کا نظام تباہ ہوگیا تھا جس کے باعث تنصیب کے چھ میں سے تین ری ایکٹرز پگھلنے سے فضاء میں تابکاری پھیل گئی تھی۔
حادثے کے باعث بجلی گھر کے 20 کلومیٹر کےعلاقے میں رہنے والے ہزاروں رہائشیوں کو اپنے گھروں سے جبری انخلاء کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ حادثے سے نمٹنے کے لیے جاپانی حکومت کی اختیار کردہ حکمتِ عملی پر عوامی غم وغصہ کے باعث مسٹر نوڈا کے پیش رو ناؤتو کان کا وزارتِ عظمیٰ سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔