رسائی کے لنکس

ویکسین اگلے جون تک بنے گی: جاپانی وزیر صحت


جاپان کے وزیر صحت کاٹسونوبو کاٹو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت آئندہ سال جون تک کرونا وائرس کی ویکسن عوام کو فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جاپانی حکومت ویکسین کی پیداوار کے لیے انفرااسٹرکچر مکمل کرنا چاہتی ہے، تاکہ جب وہ تحقیق کے بعد تیار ہو تو اسے بڑے پیمانے پر بنایا جاسکے۔

کاٹو کا کہنا تھا کہ ویکسین پر تحقیق اور مطلوبہ پیداواری صلاحیت کو یقینی بنانے کا کام ساتھ ساتھ کیا جائے گا۔

عام طور پر ویکسین کی پیداوار کے منصوبے اس وقت تک نہیں بنائے جاتے جب تک وہ مکمل طور پر بنا نہ لی جائے اور استعمال کے لیے منظوری نہ مل جائے۔

اس سے کچھ ہی پہلے ویکسین الائنس گیوی کے ویڈیو لنک پر ہوئے سربراہ اجلاس میں جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے نے ویکسین کی تیاری کے لیے 30 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا۔

انھوں نے کہا کہ ویکیسن جیسے ہی دستیاب ہو، ہمیں اسے ترقی پذیر ملکوں کو تیزی سے فراہم کرنے کی تیاری کرنی چاہیے۔

جاپان واحد ملک نہیں جو کرونا وائرس کے بحران میں مسئلے کے تخلیقی حل تلاش کررہا ہے۔ دنیا بھر کے دوا ساز ادارے کرونا وائرس کی ویکسین کے لیے تحقیق میں لگے ہوئے ہیں۔

امریکہ میں تحقیق کے کئی مرحلوں پر بیک وقت سرمایہ کاری سے ویکسین بنانے کے کام میں تیزی آئی ہے۔ جاپان کی طرح امریکی حکام اور سائنس داں بھی پرامید ہیں کہ ویکسین اگلے سال کے نصف اول میں تیار ہوجائے گی۔

کووڈ نائنٹین سانس کی بیماری ہے اور انتہائی تیزی سے لگنے والے کرونا وائرس اس کی وجہ بنتا ہے۔ اس بیماری سے اب تک دنیا بھر میں لگ بھگ چار لاکھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور معیشتیں مفلوج ہوگئی ہیں۔

اس بحران سے ویکسین کا نظام بھی متاثر ہوا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کوویڈ نائنٹین کی ویکسین بنانے کے لیے پیداواری صلاحیت اور فراہمی کے سلسلے کی تنظیم نو انتہائی ضروری ہے۔

XS
SM
MD
LG