اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے کہاہے کہ وہ دہشت گرد حملوں کا پوری قوت اور پختہ ارادے کے ساتھ جواب دینے کے لیے تیارہے۔ ان کا اشارہ اسرائیل پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے حملوں میں حالیہ اضافے کی طرف تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کررہے تھے۔
رابرٹ گیٹس نے کہاکہ ایک ایسے وقت میں جب کہ علاقے میں کشیدگی پائی جاتی ہے امریکہ اسرائیل سیکیورٹی تعلقات بہت اہمیت رکھتے ہیں۔
گیٹس نے اسرائیل پر راکٹ حملوں کی مذمت کی اور یروشلم میں بدھ کے روزہونے والے بم دھماکے کو ایک ہولناک دہشت گرد حملہ قرار دیا۔ اس دھماکے میں ایک برطانوی شہری ہلاک جب کہ کم ازکم 31 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
وزیر دفاع گیٹس جمعرات کو اسرائیلی صدر شمون پیریس سے ملے تھے ، جب کہ اسی روز اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں کئی اہداف پر حملے بھی کیے ۔ یہ فضائی حملے عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیل پر کم ازکم 10 راکٹ اور مارٹر گولے داغے جانے کے جواب میں کیے گئے تھے۔
اسرائیلی عہدے داروں نے بم دھماکے کا الزام فلسطینی عسکریت پسندوں پر لگایا ہے۔
فلسطینیوں کا کہناہے کہ اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ میں ایک ہتھیاروں کے ڈپو، غزہ شہر کے نزدیک ایک فوجی تنصیب اور کئی دوسری جگہوں پر حملے کیے۔ یہ فوجی تنصیب ماضی میں فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز کے طور پر استعمال کی جاتی رہی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع ایہود براک یہ کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل اپنے شہریوں کے خلاف حملے برداشت نہیں کرے گا۔ براک کا کہناتھا کہ حماس کو، جس کا غزہ پر قبضہ ہے، اسلامک جہاد اور دوسرے عسکریت پسند گروپوں کی کارروائیوں پر کنٹرول کرنا ہوگا۔