انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے کہا ہے کہ اس نے یوٹیوب پر 39 ایسے چینلز کی نشاندہی ہونے کے بعد جن کا تعلق ایرانی حکومت کی سرپرستی میں چلنے والے نشریاتی اداروں سے تھا، انہیں بند کر دیا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ 39 یوٹیوب چینلز کے ساتھ ساتھ 6 بلاگر اکاؤنٹ اور 13 گوگل پلس اکاؤنٹ بھی بند کر دیے ہیں۔
گوگل نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ان موضوعات پر ہماری تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے اور ہم اپنے نتائج امریکہ اور دوسری جگہوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر متعلقہ حکومتی عناصر سے شیئر کریں گے۔
منگل کے روا فیس بک، ٹوئیٹر اور گوگل نے مشترکہ طور پر سینکڑوں اکاؤنٹس کو بند کر دیا تھا جن کے متعلق یہ شبہ تھا کہ ان کا تعلق مبینہ طور پر ایران کی پراپیگنڈہ پر مبنی کارروائیوں سے ہے۔
گوگل نے انٹیلی جینس معلومات کے حصول کے لیے ایک سائبر سیکیورٹی کمپنی فائر آئی سے رابطہ کیا ہے ۔ گوگل کا کہنا ہے کہ فائر آئی نے حالیہ مہینوں میں حکومتی سرپرستی میں کام کرنے والے اداروں اور افراد کی کوششوں کا کھوج لگایا اور انہیں بلاک کر دیا۔
فائر آئی نے کہا ہے کہ اسے یہ شک گزرا کہ لوگوں کی سوچ پر اثر انداز ہونے والی یہ کارروائیاں بظاہر ایران کے اندر سے کی گئیں اور ان کا ہدف امریکہ، برطانیہ، لاطینی امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے علاقے تھے۔
گوگل کی جانب سے فائر آئی کو اپنی مشاورتي کمپنی ظاہر کیے جانے کے بعد اس کے شیئرز میں 10 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔