ایران میں ایک عدالتی افسر کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کی جانب سے گھات لگا کر کیے گئے حملے میں 14 ایرانی سرحدی محافظوں کی ہلاکت کے چند گھنٹوں بعد 16 باغیوں کو پھانسی دے دی گئی۔
نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’فارس‘ نے عدالتی افسر محمد مرضیہ کے حوالے سے کہا کہ ایرانی حکومت کے خلاف سرگرم گروہوں سے تعلق رکھنے والے ان باغیوں کو سکیورٹی فورسز پر ہوئے حملے کے ردعمل میں ہفتہ کو پھانسی چڑھایا گیا۔
سرحدی محافظوں کو ہلاک کرنے کے واقعے کی تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق کہ نامعلوم مسلح افراد نے پاکستانی سرحد کے قریب حملہ کرکے 14 سرحدی محافظوں کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کر دیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ جمعہ کی شب دیر گئے پہاڑی علاقے ساروان میں پیش آنے والے اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ آیا یہ حملہ منشیات کے اسمگلروں نے کیا یا یہ اس کارروائی میں مسلح مخالف گروہ ملوث ہیں۔
ایران کا یہ علاقہ افغانستان سے یورپ اور خلیج فارس کی ریاستوں کے لیے منشیات کی اسمگلنگ کی ایک گرزگاہ ہے جہاں اکثر سرحدی محافظوں سے ان عناصر کی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ملحقہ اس علاقے میں بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں بھی سرگرم ہیں۔
نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’فارس‘ نے عدالتی افسر محمد مرضیہ کے حوالے سے کہا کہ ایرانی حکومت کے خلاف سرگرم گروہوں سے تعلق رکھنے والے ان باغیوں کو سکیورٹی فورسز پر ہوئے حملے کے ردعمل میں ہفتہ کو پھانسی چڑھایا گیا۔
سرحدی محافظوں کو ہلاک کرنے کے واقعے کی تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق کہ نامعلوم مسلح افراد نے پاکستانی سرحد کے قریب حملہ کرکے 14 سرحدی محافظوں کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کر دیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ جمعہ کی شب دیر گئے پہاڑی علاقے ساروان میں پیش آنے والے اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ آیا یہ حملہ منشیات کے اسمگلروں نے کیا یا یہ اس کارروائی میں مسلح مخالف گروہ ملوث ہیں۔
ایران کا یہ علاقہ افغانستان سے یورپ اور خلیج فارس کی ریاستوں کے لیے منشیات کی اسمگلنگ کی ایک گرزگاہ ہے جہاں اکثر سرحدی محافظوں سے ان عناصر کی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ملحقہ اس علاقے میں بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں بھی سرگرم ہیں۔