رسائی کے لنکس

صرف 22 فیصد پاکستانی آزاد انٹرنیٹ کے خواہاں، رپورٹ


انٹرنیٹ پر سینسرشپ سے متعلق بین الاقوامی سروے کے مطابق صرف 22 فیصد پاکستانیوں نے سنسر شپ کے بغیر انٹرنیٹ کے آزادانہ استعمال کی خواہش ظاہر کی ہے۔

امریکی ادارے 'پیو ریسرچ سینٹر' کی جانب کیے گئے ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ایسے افراد کی شرح سب سے کم ہے جو انٹرنیٹ تک بغیر سنسر شپ کے رسائی حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں۔

انٹرنیٹ پر سینسرشپ سے متعلق سروے کے مطابق صرف 22 فیصد پاکستانیوں نے سنسر شپ کے بغیر انٹرنیٹ کے آزادانہ استعمال کی خواہش ظاہر کی ہے۔

انٹرنیٹ پر حکومتی پابندیوں اور سنسرشپ پر کئے گئے سروے میں 62 فیصد پاکستانیوں نے کوئی رائے نہیں دی جبکہ 18 سے 29 سال تک کے نوجوانوں کی اکثریت کا کہنا تھا کہ دنیاکے پر ملک میں انٹرنیٹ تک بغیر کسی حکومتی پابندیوں اور سنسرشپ کے آزادی ہونی چاہئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق وینزویلا میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ کی ازادی کی حمایت کی گئی جہاں 80 فیصد افراد نے انٹرنیٹ تک بغیر کسی رکاوٹ اور پابندی کے رسائی پر زور دیا۔

میکیسیکو میں یہ شرح 79 فیصد، جنوبی افریقہ میں 77 فیصد، بولیویا میں 76 فیصد، ملائیشیا اور فلپائن میں 73 فیصداور نائیجیریا میں 72 فیصد رہی۔

چلی اور ارجنٹینا میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے دو تہائی افراد نے انٹرنیٹ تک رسائی کو آزاد رکھنے کی حمایت کی جب کہ انڈونیشیا اور یوگینڈا میں 55 فیصد اور 49 فیصد نے انٹرنیٹ تک آزاد رسائی کی حمایت میں رائے دی۔

سروے میں تیونس کے 73 فیصد شہریوں کی رائے تھی کہ انٹرنیٹ کو بغیر کسی حکومتی سینسرشپ اور پابندی کے ہونا چاہیے۔
XS
SM
MD
LG