رسائی کے لنکس

بالی بم دھماکوں کا مرکزی ملزم انڈونیشیا پہنچ گیا


بالی بم دھماکوں کا مرکزی ملزم انڈونیشیا پہنچ گیا
بالی بم دھماکوں کا مرکزی ملزم انڈونیشیا پہنچ گیا

انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے بالی میں 2002ء میں ہونے والے بم دھماکوں کا آخری مرکزی ملزم انڈونیشیا کے حوالے کردیا گیا ہے جہاں اس پر ان دھماکوں سمیت کئی دیگر الزامات کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔

انڈونیشیائی پولیس کے ایک ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ عمر پاٹیک نامی مرکزی ملزم کو جمعرات کو پاکستان سے دارالحکومت جکارتہ پہنچادیا گیا ہے۔ پاٹیک کو چھ ماہ قبل پاکستان کے شہر ایبٹ آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

دھماکہ خیز مواد کے ماہر کی حیثیت سے مشہور پاٹیک کے بارے میں گمان کیا جاتا ہے کہ اس نے وہ بم تیار کیے تھے جن کے دھماکوں سے بالی کے نائٹ کلبز میں کئی غیر ملکی سیاحوں سمیت 202 افراد مارے گئے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پاٹیک بالی بم دھماکوں اور 2000ء میں کرسمس کے موقع پر ہونے والے ہلاکت خیز دھماکوں سمیت کئی دیگر جرائم کے ارتکاب کا اعتراف کرچکا ہے ۔

تاہم حکام کا کہنا ہے کہ پاٹیک کے خلاف مقدمہ انڈونیشیا کے انسدادِ دہشت گردی کے سخت قانون کے تحت نہیں چلایا جاسکتا کیونکہ یہ قانون 2003ء میں منظور ہوا تھا اور اس کا اطلاق اس کی منظوری سے قبل کے واقعات پر نہیں ہوتا۔

اس کے باوجود کہ ملزم کے خلاف انڈونیشیا کے روایتی قانون کے تحت مقدمہ چلے گا اسے موت کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

پاٹیک کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ 'جماعہ اسلامیہ ' نامی تنظیم کا رکن ہے جسے القاعدہ سے منسلک ایک دہشت گرد تنظیم گردانا جاتا ہے۔ ذرائع ابلاغ میں آنے والی کچھ اطلاعات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپنی گرفتاری کے وقت پاٹیک ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن سے ملاقات کی کوشش کر رہا تھا۔

انڈونیشیا کے علاوہ پاٹیک امریکہ، آسٹریلیا اور فلپائن کو بھی مطلوب تھا جبکہ امریکہ کی جانب سے اس کی گرفتاری پر 10 لاکھ ڈالرز کا انعام بھی رکھا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG