انڈونیشیا کے جنگلات میں لگی ہوئی آگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور پچھلے ہفتے جنگلوں میں سینکڑوں ایسے حصوں کی نشاندہی ہوئی جہاں آگ بھڑک رہی ہے۔
جنگلات کی آگ انڈونیشیا کے لیے ہر سال باقاعدگی سے ہونے والا درد سر بن گیا ہے۔
ملک کے پانچ صوبوں ، ریاؤ، جامبی، جنوبی سماٹرا، مغربی کالیمانتان اور جنوبی کالیمانتان کے جنگلات میں آگ بھڑک رہی ہے اور وہاں ہنگامی صورت حال کے نفاذ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
بڑے شہر مثلاً پونٹیانک، مغربی کالیمانتان اور پکانبارو ، سماٹرا کے 282 جنگلوں میں بھڑکنے والی شدید آگ کے گھیرے میں آئے ہوئے ہیں۔
سن 2017 میں بھی یہ سوال بدستور موجود ہے کہ آخر اس مستقل نوعیت کے مسئلے کا حل ڈھونڈنا اتنا مشکل کیوں ہو رہا ہے۔
سن 2015 جنگلات کی آتش زدگی کے لحاظ سے ایک انتہائی سخت اور مشکل سال تھا کیونکہ خشک موسی اثرا ت کی وجہ سے آگ کی شدت بہت زیادہ تھی جس نے سنگاپور اور ملائیشیا تک کے علاقوں پر اپنے اثرات مرتب کیے تھے۔
پچھلے دو سال سے موسم زیادہ غیر موافق نہیں ہے لیکن آگ کی شد ت پر قابو پانے کا مسئلہ بدستور برقرار ہے۔
انڈونیشیا کی ماحولیات کی وزیر سیٹی نوربایا باقر نے کہاہے کہ وہ صدر جوکو ویڈوڈو کی مشاورت سے وفاقی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لیے کام کریں گی اور اس مسئلے کا حل ڈھونڈ لیا جائے گا۔