بھارت کی زیر انتظام کشمیر میں پرتشد مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم ازکم 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
یہ مظاہرے ایک باغی کشمیری کمانڈر کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد شروع ہوئے جس کے بعد حکام نے کشمیر کے مختلف علاقوں میں کرفیو بھی نافذ کر دیا۔
امریکی خبررساں ادارے "ایسوسی ایٹڈ" نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے چھ افراد رات گئےچل بسے۔
بتایا جاتا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ ان پر پتھراؤ کر رہے تھے جبکہ اتوار کو جنوبی قصبے پلوامہ میں ایک شخص اس وقت ہلاک ہو گیا جب مظاہرین اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
حزب المجاہدین نامی گروپ کے بھارت کے زیر انتظام کمشیر میں کمانڈر برہان وانی جمعہ کو بھارتی سیکورٹی فورس کی ساتھ جھڑپ میں ما رے گئے تھے۔
بھارتی سکیورٹی حکام وانی کی موت کو عسکریت پسندوں کے خلاف ایک بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔
برہان وانی کی موت کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی کشمیر کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے مظاہرے شروع کر دیئے اور اس دوران سیکورٹی فورس نے مظاہرین پر قابو پانے کے لیے فائرنگ کی اور ان پر آنسو گیس کے گولے پھینکے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اب تک لگ بھگ ایک سو سے زائد مظاہرین زخمی ہو چکے ہیں۔
برہان وانی گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بھارت مخالف متعدد وڈیوز جاری کی جن میں وہ بھارت کے خلاف مسلح کارروائیوں کے عزم کا اظہار کرتے رہے۔