بھارت کی ریاست تامل ناڈو کی وزیرِ اعلیٰ جے للیتا چنائی کے ایک مقامی اسپتال میں انتقال کرگئی ہیں۔ ان کی عمر 68 برس تھی۔
جے للیتا کو بخار اور جسم میں پانی کی کمی کی شکایت پر 22 ستمبر کو ریاست کے دارالحکومت چنائی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا گیا تھا جہاں وہ گزشتہ 73 روز سے زیرِ علاج تھیں۔ اتوار کی شام جے للیتا کو اسپتال میں دل کا شدید دورہ پڑا تھا۔
اسپتال انتظامیہ نے پیر کی صبح صحافیوں کو بتایا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ کی حالت تشویش ناک ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا تھا۔
چنائی کے اپولو اسپتال کی انتظامیہ نے پیر کی شب جاری کیے جانے والے ایک بیان میں جے للیتا کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔
چوبیس فروری 1948ء کو پیدا ہونے والی جے للیتا کا شمار بھارت کی مقبول سیاست دانوں میں ہوتا تھا اور انہیں تامل ناڈو میں ان کے حامی "اماں" کہا کرتے تھے۔
ماضی میں فلم ہیروئن رہنے والی جے للیتا نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1982ء میں تامل ناڈو کی مقامی جماعت 'آل انڈیا انا دراویدا منیترا کاژاگام' (اے آئی اے ڈی ایم کے) سے کیا تھا جو اس وقت بھارتی پارلیمان کی تیسری بڑی جماعت ہے۔
جے للیتا نے 1987ء میں پارٹی کی قیادت سنبھالی تھی جس کے بعد وہ 1991ء میں پہلی بار تامل ناڈو کی وزیرِ اعلیٰ منتخب ہوئی تھیں۔ سنہ 2016ء میں وہ چوتھی بار تامل ناڈو کی وزیرِ اعلیٰ بنیں۔ انہیں بدعنوانی کے الزامات کے باعث دو بار وزارتِ اعلیٰ چھوڑنا پڑی اور جیل بھی کاٹنا پڑی تھی۔
جے للیتا کو دل کا دورہ پڑنے کی خبر نشر ہونے کے بعد سے ان کے سیکڑوں حامی چنائی کے اسپتال کے باہر جمع تھے جو ان کے انتقال کی خبر ملنے کے بعد غم سے نڈھال ہیں۔
وزیرِاعلیٰ کے انتقال کے سوگ میں ریاست تامل ناڈو میں تعلیمی ادارے تین روز کے لیے بند کردیے گئے ہیں جب کہ ریاست کی حکومت نے سات روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ صدر پرناب مکھر جی، وزیرِ اعظم نریندر مودی اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے ان کی موت پر گہرے رنج اور غم کا اظہار کیا ہے۔