بھارتی سپریم کورٹ نے برطانیہ کی ایک بڑی فون کمپنی ووڈا فون کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہاہے کہ اس پر بھارت میں موبائل فونز کے لائسنس کی خرید کے سلسلے میں چار ارب ڈالر زیادہ سے ٹیکسوں اور جرمانوں کی ادائیگی کی ذمہ داری عائد نہیں کی جاسکتی ۔
اس تنازع کا تعلق 2007ء میں ہانگ کانگ میں قائم ایک کمپنی ہٹچی سن وامپوا سے بھارت میں موبائل فونز کے 11 ارب ڈالر کے اکثریتی حصص کی خرید سےتھا۔
وڈا فون کمپنی کا موقف تھا کہ وہ یہ سمجھتی ہے کہ دو غیر ملکی کمپنیوں کے درمیان لین دین میں بھارتی حکومت ٹیکس لگانے کا کوئی اختیار نہیں رکھتی ۔
جب کہ بھارت کے ٹیکس عہدے داروں کااصرار تھا کہ ووڈا فون کمپنی پر کیپٹل گین ٹیکس کی ادائیگی واجب الادا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ جمعے کو منظر عام پر آنے والے سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے بھارت میں سرمایہ کاری کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کے لیے غیر یقینی کی فضا ختم کرنے میں مدد ملے گی۔