|
ویب ڈیسک — بھارت کے معروف کاروباری گروپ 'اڈانی' نے سری لنکا میں ہوا سے بجلی بنانے کے دو مجوزہ منصوبوں سے دست بردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اڈانی گروپ نے سری لنکن حکومت کو بذریعہ خط اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔
اڈانی گروپ نے سری لنکا میں ایک ارب ڈالر مالیت کے دو منصوبے لگانے پر اتفاق کیا تھا۔
ان منصوبوں کی تکمیل سے قبل ہی سری لنکن حکومت نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اڈانی گروپ کے ساتھ بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے پر مذاکرات کیے جائیں گے۔
اڈانی گروپ نے بدھ کو سری لنکن حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ مجوزہ منصوبے پر سری لنکن حکومت کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کی بات کی جا رہی ہے اور یہ معاملہ کمپنی میں زیرِ بحث آیا ہے۔
خط کے مطابق اڈانی گروپ نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک سری لنکا میں اس کی خودمختاری کا احترام نہیں کیا جاتا اس وقت تک وہ ونڈ پاور پروجیکٹ پر کام نہیں کرے گی۔
رائٹرز کے مطابق سری لنکن بورڈ آف انویسٹمنٹ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے جب کہ وزارتِ توانائی کے سیکریٹری سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
دوسری جانب اڈانی گروپ نے بھی فوری طور پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
واضح رہے کہ سری لنکن حکومت اور اڈانی گروپ کے درمیان ونڈ پاور پروجیکٹ کا معاہدہ موجود ہے۔
اس معاہدے کے تحت اڈانی گرین گروپ کو سری لنکا کے شمالی صوبے کے دو مختلف مقامات منار ٹاؤن اور پونرین ویلیج میں ونڈ پاور ٹربائن نصب کرنی ہیں۔
اس کے علاوہ اڈانی گروپ کولمبو کی بندرگاہ پر 700 ملین ڈالر سے ٹرمینل منصوبے کی تعمیر بھی کر رہا ہے۔
سال 2022 کے معاشی بحران کے دوران سری لنکا کو بجلی کی طویل بندش اور فیول کی کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس بحران کے بعد سے سری لنکن حکومت توانائی کے متبادل ذرائع کے منصوبے لگا رہی ہے تاکہ تیل کی درآمد پر ملکی خزانے کے اخراجات کو بچایا جا سکے۔
متبادل ذرائع سے بجلی بنانے کے منصوبوں کے لیے سری لنکن حکومت بھارت کے اڈانی گروپ کی خدمات لے رہی ہے۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔