رسائی کے لنکس

بھارت: مون سون کی تباہ کاری، 73 افراد ہلاک


رکی کھیش، اُتر کھنڈ
رکی کھیش، اُتر کھنڈ

چشم دید افراد کے مطابق، کدرناتھ شمشان بھومی میں تبدیل ہوگیا ہے۔ وہاں کے مشہور مندر کا گیٹ بھی سیلاب میں بہہ گیا ہے، صرف مندر بچا ہے اور اُس کے چاروں طرف لاشیں ہی لاشیں ہیں

مون سون کی طوفانی بارشوں نےبھارت کے شمال میں جو تباہی مچائی ہے اُس کے نتیجے میں شمالی بھارت میں ہلاک شدگان کی تعداد 73تک پہنچ گئی ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، منگل کے روز مزید 11افراد ہلاک ہوئے۔

اُترا کھنڈ میں، جو سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے، کئی علاقوں میں 71000سے زائد ہندو یاتری پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ مذہبی زیارت گاہوں کی یاترا کو نکلے تھے، جب کہ ہماچل پردیش 1700افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ اُترا کھنڈ میں سیلاب، بادل پھٹنے اور زمین دھنسنے کی وجہ سے 44افراد کی جانیں ضائع ہوئی ہیں اور 175مکانات پوری طرح تباہ ہوگئے ہیں۔

سڑکوں کے ٹوٹنے سے راستے بند ہوگئے ہیں اور ہندو عقیدتمندوں کی مشہور یاترا اب بھی رُکی ہوئی ہے۔

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ وِربھدرا سنگھ کو، جو کنور کے قبائلی ضلعے میں تقریباً 60 گھنٹے سے پھنسے ہوئے تھے، منگل کی صبح نکال لیا گیا۔ البتہ، 1700افراد کو اب بھی نہیں نکالا جا سکا۔

اُترا کھنڈ اور اُترپریاگ میں سب سے زیادہ تباہی آئی ہے، جہاں سے 20افراد کے ہلاک ہوئے اور 73عمارتیں تباہ ہونے کی خبریں ملی ہیں۔ اِن عمارتوں میں 40ہوٹل بھی شامل ہیں جو کہ دریائے الک نندا کے ساتھ ساحل پر واقع تھے۔

چمولی میں 27000اور اُترپریاگ میں 25000اور اُتر کاشی میں 10000افراد اب بھی پھنسے ہوئے بتائے جاتے ہیں، جِن کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

چشم دید افراد کے مطابق، کدرناتھ شمشان بھومی میں تبدیل ہوگیا ہے۔ وہاں کے مشہور مندر کا گیٹ بھی سیلاب میں بہہ گیا ہے، صرف مندر بچا ہے اور اُس کے چاروں طرف لاشیں ہی لاشیں ہیں۔

اُدھر دارالحکومت دہلی میں دریائے جمنا میں آبی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ پانی خطرے کی سطح عبور کر چکا ہے، آس پاس کے رہنے والوں کو وہاں سے نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔

ہریانہ سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے کئی علاقوں میں سیلاب کی صورتِ حال کے بارے میں انتظامیہ نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
XS
SM
MD
LG