عراق کے موصل میں آئی ایس آئی ایس (داعش) کے ہاتھوں ہلاک کیے گئے 39 بھارتی باشندوں میں سے 38 کی باقیات ایک خصوصی طیارے سے امرتسر لائی گئیں۔
وزیر مملکت برائے خارجہ جنرل وی کے سنگھ اتوار کے روز موصل کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ ایک شخص کی باقیات اس لیے نہیں لائی جا سکیں کہ اس کی ڈی این اے رپورٹ ابھی نہیں ملی ہے۔
ہلاک شدگان میں بیشتر مزدور تھے۔ ان میں سے 27 کا تعلق پنجاب کے تھے اور باقی بہار اور مغربی بنگال کے تھے۔
وزیر خارجہ سشما سوراج نے گزشتہ دنوں پارلیمنٹ میں ان کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی تھی اور بتایا تھا کہ کس طرح ان کا پتا چلا اور ان کی لاشیں نکالی گئیں۔
جنرل وی کے سنگھ نے امرتسر پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عراقی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس نے ان لوگوں کا پتا لگانے اور کھدائی کرکے لاشیں نکالنے میں بڑی مدد دی تھی۔
ان تمام لوگوں کو جون 2014 میں آئی ایس آئی ایس نے اغوا کیا تھا۔
وی کے سنگھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کے اہل خانہ کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں اور یہ دیکھا جائے گا کہ ان میں سے کسی کو حکومت ملازمت دے سکتی ہے یا نہیں۔ کئی خاندانوں نے سرکاری ملازمت کا مطالبہ کیا ہے۔
وی کے سنگھ نے کہا کہ یہ تمام لوگ غیر قانونی طریقے سے عراق گئے تھے۔
ہلاک شدگان کے اہل خاندان نے اس معاملے میں حکومت کے رویے پر ناراضی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے انہیں تاریکی میں رکھا۔
حکومت اور مقامی انتظامیہ نے ان کے اہل خانہ کو ہدایت دی تھی کہ وہ تابوت نہ کھولیں اور لاش ملنے کے پندرہ بیس منٹ کے اندر ان کی آخری رسوم ادا کر دیں۔ کئی خاندانوں نے آخری بار صورت دیکھنے کی اجازت چاہی تھی جو مسترد کر دی گئی۔