بھارتی ریاست بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ایک مرتبہ پھر انتخابات جیت لئے ہیں ۔ نتیش کمار نے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا تھا جس نے بھارت کی سب سے پسماندہ ریاست بہار کی 243 نشستوں والی اسمبلی میں تین چوتھائی سیٹیں اپنے نام کرلی ہیں۔
نیشنل ڈیموکریٹک الائنس تین سیاسی جماعتوں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے۔ ان جماعتوں میں نتیش کمار کی جنتا دل، یونائٹیڈ پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی یعنی بی جے پی شامل ہیں۔ بی جے پی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
نتیش کمار کی جیت کا سہرا ان کے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران انجام دیئے جانے والے ترقیاتی منصوبے ہیں ورنہ بہار عرصے سے بھارت کی بدعنوان ریاستوں میں سرفہرست شمار کی جاتی ہے۔ نتیش کے دور حکومت میں معاشی ترقی کی رفتار غیر معمولی رہی ۔ انہی کے دور میں ریاست میں ہزاروں کلومیٹر طویل سڑکوں کا جال بچھااور امن و امان کی صورتحال میں واضح طور پر بہتری آئی۔
بہار میں ذات پات کی بنیاد پر ووٹ ڈالنے کا رجحا ن عام ہے اس لئے انتخابات میں کانگریس کے مقابلے میں دوسری جماعتوں کو ابھرنے کا موقع ملا۔ اب کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے اعلان کیا ہے کہ ان کی جماعت بہار میں نئی بنیادوں پر کام کا آغاز کرے گی۔
ادھر کانگریس کی ساکھ کو ملکی سطح پر ٹیلی کام اسکینڈل اور مہنگائی کے مسئلے سے خاصا دھچکا پہنچا ہے ۔ مہنگائی کے سبب روز مرہ کی اشیاء مہنگی ہوگئی ہیں جس کے سبب بھارت میں کروڑوں غریبوں بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔