پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے نوجوان رضاکاروں پر مشتمل کرونا ریلیف ٹائیگر فورس تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ 31 مارچ تک خود کو رضاکاروں کی اس ٹیم میں رجسٹر کراسکتے ہیں۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صورتحال اب بھی دنیا کے دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بہتر ہے۔ البتہ مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے رضاکار فورس تشکیل دی جارہی ہے، جس کے نوجوان لوگوں کو گھروں میں کھانا اور دیگر اشیائے ضروریہ پہنچائیں گے۔
پاکستان کی حکومت نے بین الصوبائی گڈز ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل پر پابندی ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ کھانے پینے کی اشیا تیار کرنے والی فیکٹریوں کو کھولنے کا حکم دیا گیا ہے اور کرونا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان منگل کو کروناوائرس کی صورتحال کے باعث خصوصی معاشی پیکج کا اعلان کرچکے ہیں۔ اس کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر 15 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے بھی شرح سود میں کمی کی تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مزدوروں کے لیے فوری طور پر 200 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔ صنعتوں کو فوری ٹیکس ریفنڈ جاری کرنے کے لیے 100 ارب روپے دیے جائیں گے۔ دالوں سمیت ضروری اشیا پر ٹیکس میں کمی لارہے ہیں۔
پیکج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ غریب طبقے کو ریلیف دینے کے لیے 150 ارب روپے چار مہینے کے لیے رکھے گئے ہیں۔ غریبوں کو تین ہزار روپے ماہانہ ادا کیے جائیں گے۔ یوٹیلٹی اسٹور کے لیے 50 ارب روپے مزید مختص کیے جائیں گے۔ گندم کی خریداری کے لیے 280 ارب روپے رکھے گئے ہیں تاکہ کسانوں کے ہاتھ میں پیسہ آئے اور کم سے کم دیہی علاقوں میں حالات قابو میں رہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں اگر اٹلی یا فرانس میں ہوتا تو کرفیو لگا دیتا۔ ٹرانسپورٹ بند کرنے سے ترسیل کا مسئلہ آتا ہے۔ ہمیں کل پتہ چلا کہ کراچی میں پورٹ بند ہونے سے دالیں وہیں رک گئیں۔ ہم سب کو ایک ہفتے بعد اس کا جائزہ لینا ہے۔ اگر ہمیں کرفیو بھی لگانا پڑے تو اس کی بھی تیاری کرنا پڑے گی۔ یہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ نہیں ہے۔ یہ معاملہ آئندہ چھ ماہ تک چلے گا۔
ادھر پشاور میں خیبر پختونخوا حکومت نے کرونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ھوئے 11 ارب 60 کروڑ روپے صوبے کے غریب اور نادار گھرانوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ھے۔ وزیراعلیٰ محمود خان کی صدارت میں جمعہ کو صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فی خاندان 5 ھزار روپیہ احساس پروگرام کے 19 لاکھ گھرانوں کو 3 ماہ تک دیے جائیں گے۔ اس سے صوبے کی 43 فیصد آبادی مستفید ہوگی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ پیکج ابتدائی طور پر تین مہینوں کے لئے ہے، جس میں حالات کو دیکھتے ہوئے توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔ صوبائی حکومت نے کاروبائی طبقے کے لئے ٹیکسوں میں 5 ارب روپے کی چھوٹ دی ہے۔
کابینہ نے محکمہ صحت کے لئے 8 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ محکمہ ریلیف کے لئے 6 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔