پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے سیکورٹی صورت حال اور 28 ستمبر کو ہونے والے افغان انتخابات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
افغان صدارتی محل کے ترجمان صادق صدیقی کے مطابق صدر اشرف غنی نے عمران خان پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں تشدد میں کمی کے لیے تعاون کریں۔
جمعرات کو کابل میں پریس کانفرنس کے دوران افغان صدارتی محل کے ترجمان نے کہا کہ عمران خان نے صدر اشرف غنی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اُن کی حکومت پرامن افغان الیکشن کی خواہاں ہے۔
یاد رہے کہ 28 ستمبر کو افغانستان میں صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں جن میں صدر اشرف غنی مسلسل دوسری بار عہدۂ صدارت کے امیدوار ہیں۔
افغان انتخابات سے قبل کابل سمیت دیگر شہروں میں متعدد دھماکوں میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ منگل کو ہونے والا دھماکہ اشرف غنی کے انتخابی جلسے کے قریب اس وقت ہوا تھا جب انہیں تقریر کے لیے وہاں پہنچنا تھا۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران حالیہ دھماکوں میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اشرف غنی سے افسوس کا اظہار کیا اور دھماکوں کی مذمت بھی کی۔
عمران خان نے دھماکے میں اشرف غنی کے محفوظ بچ جانے پر اظہار اطمینان اور اُن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں مکمل امن اور سلامتی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
افغان صدر اشرف غنی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ماضی کی مثالیں موجود ہیں کہ پاکستان نے انتخابات میں تشدد کے خاتمے کے لیے تعاون کیا ہے۔ ایک مرتبہ پھر پاکستان کو کہتا ہوں کہ وہ رواں ماہ ہونے والے انتخابات میں بھی تشدد میں کمی کے لیے مدد کریں۔
اُن کے بقول، عمران خان نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی تمام صلاحیتوں کے مطابق تعاون کریں گے۔