کراچی ... شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ’ضرب عضب‘ کے متاثرین کی اندرون سندھ آبادکاری کے خلاف جمعہ کو بھی قوم پرست جماعتوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ ’جئے سندھ انقلابی تحریک‘ نے حیدرآباد میں احتجاجی ریلی نکالی۔
نسیم نگر سے حیدرآباد پریس کلب تک نکالی جانے والی اس ریلی کے شرکاء نے زبردست نعرے بازی کی۔ تحریک کے سربراہ غازی خان سولنگی نے ریلی سے خطاب میں تحفظ پاکستان آرڈیننس کو ’کالا قانون‘ قرار دیا، جبکہ انہوں نے سندھ میں آئی ڈی پیز کی آمد کو سوچی سمجھی سازش بھی قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سندھ کے قوم پرست وفاق کو کسی بھی صورت میں اپنے حقوق پر ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پہلے ہی آبادی کا دباوٴ ہے، ایسے میں لاکھوں آئی ڈی پیز کی آمد سے سندھ کی عوام کے مسائل میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
علاوہ ازیں، سندھ کی 12 دیگر قوم پرست جماعتوں کی جانب سے بھی آئی ڈی پیز کی آبادکاری کے خلاف احتجاج اور دھرنے جاری ہیں۔ ان جماعتوں نے ایک نیا سیاسی اتحاد ’سندھ بچائیو کمیٹی‘ بھی تشکیل دیی ہے۔ اتحاد کا مطالبہ ہے کہ شمالی وزیرستان کے بے گھر متاثرین سے انہیں ہمدردی ہے۔ تاہم، انہیں قریبی علاقوں میں بسایا جائے۔ ان کے سندھ آنے کی صورت میں دہشت گردی اور پولیو جیسی مہلک بیماری پھیلنے کا خدشہ ہے۔
’سندہ بچائیو کمیٹی‘ کے رہنماوٴں سید جلال محمود شاہ، جسقم رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی اور میر عالم مری کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں پہلے ہی اس بات کا اعلان کرچکے ہیں کہ 12 جماعتوں کا اتحاد 9 جولائی سے 15 جولائی تک سندھ کے مختلف شہروں میں24گھنٹے دھرنے دے گا۔