ملالہ یوسف زئی کی پاکستان آمد پر لاهور کے چند نجی تعلیمی اداروں میں "آئی ایم ناٹ ملالہ" میں ملالہ نہیں ہوں کا دن منایا گیا۔
یوم سیاہ دن منانے کی اپیل آل پنجاب پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر کاشف مرزا کی جانب سے کی گئی تھی۔
کاشف مراز نے وائس آف امریکہ سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملالہ کا یوم سیاہ پنجاب بھر کے تمام نجی اسکولز میں منایا گیا جن کی تعداد دو لاکھ ہے۔ کاشف مرزا کے مطابق ملالہ کے نظریات پاکستان مخالف ہیں اور وہ کسی بھی طور پاکستان کی نمائندگی نہیں کرتیں۔
’ملالہ یوسف زئی نے اپنی کتاب آئی ایم ملالہ میں لکھا ہے کہ ان کے والد دو مقدمات میں نامزد ہیں اور ایک سزا یافتہ شخص یا اس کی بیٹی کیسے پاکستان کی نمائندگی کر سکتی ہے؟‘
کاشف مرزا کے دعویٰ کے مطابق ان کی اپیل پر صوبہ بھر کے لاہور اسکولز سسٹم، ایجوکیٹرز، الائیڈ اسکولز، سمارٹ اسکولز، اسٹینڈرڈ اسکولز سسٹم کی تمام برانچوں میں منایا گیا۔ کاشف مراز نے آئی ایم ناٹ ملالہ کے حوالے سے سیاہ دن منائے جانے پر سوشل میڈیا میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔ ویڈیو سے متعلق جاننے کے لیے وائس آف امریکہ کے نمائندے نے ان سے پوچھا کہ یہ کون سا اسکول ہے جس پر نام بتانے سے وہ قاصر تھے۔
’ میں ملالہ نہیں ہوں کا یوم سیاہ ایک نہیں دو نہیں صوبہ کے تمام پرائیویٹ اسکولوں میں منایا گیا ہے۔ ملالہ دوہری شخصیت کی مالک ہے۔ اس کے نظریات مشرقی نہیں، اس کی سوچ پاکستانی نہیں وہ کسی اور ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔
پنجاب کے جنوبی ضلع بہاول پور میں قائم نجی اسکول الائیڈ اسکولز بہاولپور کی پرنسپل نادرہ توصیف نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اسکول میں ایسا کوئی دن نہیں منایا گیا اور نہ ہی ان کے شہر میں ایسے کسی اسکول میں کوئی تقریب سننے میں آئی ہے۔
پنجاب کے وسطی شہر پاکپتن میں قائم نجی اسکول ایجوکیٹرز کی شاخ بابا فرید کیمپس کے مالک ملک ظہور الحق نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جس دن کا آپ پوچھ رہے ہیں اس کا علم انہیں آپ ہی کے فون سے ہوا ہے۔
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاهور کے نجی اسکول ادبستان صوفیہ کے جماعت دہم کے طالب علم محسن علی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اسکول میں آج دن بھر معمول کی پڑھائی ہوتی رہی اور ملالہ یوسف زئی کے حوالے سے کوئی دن نہیں منایا گیا۔
وائس آف امریکہ کی تحقیق کے مطابق آئی ایم ناٹ ملالہ کا یوم سیاہ لاهور اسکولز سسٹمز کی شاخوں میں منایا گیا ہے جو کاشف مراز کی ملکیت ہیں۔
ملالہ یوسف زئی 29 مارچ کو پاکستان پہنچیں تھیں۔ ملالہ یوسف زئی نے اسلام آباد میں وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد تقریب سے خطاب میں لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا تھا۔
ملالہ یوسف زئی 2012میں طالبان کے ایک حملے میں اس وقت زخمی ہو گئیں تھیں جب وہ سوات میں اپنے سکول سے گھر واپس آ رہی تھیں ۔ زخموں کو نوعیت کے پیش نظر انہیں علاج کے لیے لندن منتقل کیا گیا تھا جہاں صحت یابی کے بعد وہ اپنی تعلیم مکمل کر رہی ہیں۔
لاهور کے بڑے نجی تعلیمی اداروں بیکن ہاؤس، لاہور گرائمر اسکول اور لاثال سمیت کسی بھی اسکول نے ایسا کوئی بھی دن منانے کی تصدیق نہیں کی۔