رچرڈ ہالبروک کو امریکی سفارت کاری کے میدان میں انتہائی تجربہ کار شخصیت ہونے کی حیثیت حاصل تھی اور ایک غیر معمولی طبی صورتحال میں مبتلا ہونے کے چند روز بعد اُن کی وفات پر دنیا بھر کے رہنماء افسوس کا اظہار کرر ہے ہیں۔
صدر براک اوباما نے جنوری 2009ء میں عہدہ صدارت سنبھالنے کے فوراً بعد ہالبروک کو افغانستان اور پاکستان کے لیے اپنا خصوصی نمائندہ نامزد کرکے اُنھیں اس شورش زدہ خطے میں استحکام لانے کی امریکی کوششوں کو مزید موثر بنانے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
ہالبروک یہ کٹھن ذمہ داریاں کامیابی سے نبھا رہے تھے جس کے اعتراف میں مسٹر اوباما کا کہنا ہے کہ اُن کے کام کی وجہ سے دنیابھر میں ناصرف لاکھوں افراد کی زندگیاں محفوظ ہوئی ہیں بلکہ ان میں بہتری بھی آئی ہے۔ ”جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں، ایمبیسیڈر رچرڈ ہالبروک کی نصف صدی پر محیط محبانہ خدمات کے باعث امریکہ اور دنیا کے دوسرے ملک پہلے سے زیادہ محفوظ ہیں۔“
نائب صدر جو بائڈن کے مطابق امریکہ امن کے لیے لڑنے والے اپنے سب سے اہم سپاہی سے محروم ہو گیا ہے۔ ”وہ (ہالبروک) ایک نا تھکنے والے مصالحت کار، امریکی مفادات کے علم بردار اور دور حاضر کے قابل ترین سفارت کار تھے۔“
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے بھی اُن کی وفات پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ہالبروک نے اعلیٰ سطحی امن مذاکرات کے علاوہ دور دراز علاقوں میں جنگ کے دوران باکمال انداز میں انتہائی لگن کے ساتھ امریکہ کی نمائندگی کی۔”وہ اپنی مثال آپ تھے - ایک سچے مدبر۔“
پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے بھی خصوصی امریکی ایلچی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”پاکستان ایک دوست سے محروم ہو گیا ہے۔“ اپنے تعزیتی پیغام میں اُن کا کہنا تھا کہ ہالبروک ایک منجھے ہوئے سفارت کار تھے جن میں قلیل وقت میں طرفین کا اعتماد حاصل کرنے کی صلاحیت موجود تھی۔ اُنھوں نے کہا کہ ہالبروک کی خدمات ایک طویل عرصے تک یاد رکھی جائیں گی۔
صدر زرداری کے مطابق مرحوم امریکی ایلچی کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین انداز انتہاپسندی کے خاتمے کے عزم کو دہرانا اور امن و استحکام کا قیام ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ خصوصی امریکی نمائندے کی وفات سے ایک بڑا خلاء پیدا ہو گیا ہے۔ ”ہالبروک نے پاک امریکہ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کو وزارتی سطح تک بلند کرنے اور تعلقات کو وسعت دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ وہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی احترام، اعتماد اور مفاد کے اصولوں پر قائم دوطرفہ تعلقات کی مضبوط بنیاد ڈالنے میں بھی پیش پیش رہے۔“
افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان نے بھی امریکی سفارت کار کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”یہ ایک بہت بڑا نقصان ہے“۔ترجمان کے مطابق ہالبروک نے افغانستان کے لیے غیر معمولی خدمات سر انجام دی ہیں۔