پاکستانی سنیما ایک نئی صورت میں۔۔۔ نیا جنم لے رہا ہے۔ اس کا رنگ و روپ بدل رہا ہے۔ مثال کے لئے انتہائی جدید سنیما ہالز ہی دیکھ لیں۔ ایک ایک سنیما پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں۔ الٹراماڈرن ٹیکنالوجی استعمال ہورہی ہے، ساوٴنڈ سٹم، پروجیکٹرز۔۔۔غرض کہ ہر چیز بدل گئی ہے۔
اور، آج جس محفل کا ہم ذکر کرنے والے ہیں اس کی پیشکش کا سن کر ہی آپ حیران رہ جائیں گے۔ اس محفل میں ایک نئی فلم ’ہو من جہاں‘ کا ٹریلر ریلیز ہونا تھا۔
انعقاد محفل کے لئے کراچی کا تاریخی فرئیرہال چنا گیا۔ سب سے اہم بات یہ تھی کہ محفل کو چارچاند لگانے کے لئے انتہائی مہنگی مگر جگمگاتی روشنیوں میں نہلایا گیا ایک وسیع وعریض سیٹ لگایا گیا تھا۔ اس سیٹ کو ایک نظر دیکھ کر ہی یہ اندازہ ہوجاتا ہے کہ اس پر کس قدر محنت اور کتنا زیادہ روپیہ خرچ کیا گیا۔
اس سیٹ پر براجمان ہو کر فلم کی کاسٹ اور عملے کے دیگر افراد نے میڈیا کے نمائندوں کو فلم کی ریلیز، کہانی، کاسٹ، میوزک اور دیگر تفصیلات سے آگاہ کیا۔ پورا منظر خوابناک ماحول میں ڈوبا ہوا تھا۔
کسی فلم کی ریلیز سے پہلے اس قدر مہنگی، خوبصورت اور شاہی انداز رکھنے والی یہ محفل عام ڈگر سے یکسر مختلف تھی۔ اس محفل کی تمام ہی لوگوں نے دل کھول کر تعریف کی۔ فلم، ٹی وی ، فیشن اور پروڈکشن سے جڑے ماہرین کا خیال تھا کہ اس محفل سے پاکستان کی فلم انڈسٹری میں بھی بھارت کی طرح فلم کی نئے سے نئے اور منفرد انداز میں پروموشنز کا ایک نیا رجحان زور پکڑے گا۔
بیشتر افراد کا کہنا تھا کہ اگر ٹریلر ریلیز کرنے کے لئے ایسی شاندار محفل سجی ہے تو فلم کی ریلیز کے موقع پر تو شاید انتہا ہوجائے گی۔
فلم ’ہومن جہاں‘ کی لیڈنگ کاسٹ میں تین جانے پہچانے چہرے شامل ہیں۔ مائرہ خان، شہریار منور اور عدیل حسین۔یہ ’دی ویژن فیکٹری فلمز‘کے بینر تلے عاصم رضا نے تیار کی ہے ۔فیشن انڈسٹری میں عاصم رضا کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔
تقریب میں فلم کی کاسٹ اور فلم سے جڑے دیگر لوگوں کے علاوہ انٹرٹینمٹ اور فیشن کی دنیا کی مشہور و معروف شخصیات بھی شریک تھیں جن میں عائشہ عمر، بشریٰ انصاری، عمر سید، ہما عدنان، عامر عدنان، عمران اسلم،فریحہ الطاف اور دیگر سیلبریٹز سرفہرست رہیں۔
فلم کے ایک منٹ اورچالیس سکینڈ کے ٹریلرمیں فلم کے تینوں مرکزی کردارہنستے،گاتے اورموج مستی کرتے نظرآئے ۔ اسے دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ فلم نوجوانوں میں پسندیدگی کی نء سند حاصل کرے گی ۔
فلم کی پروموشن،پبلسٹی اور مارکیٹنگ کی ذمے داری ’کیٹالسٹ‘ نامی ایک فرم کے ذمے ہے جس نے وائس آف امریکہ کو فلم سے متعلق تفصیلات میں کہا کہ ’معاشرے کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں منیزے (ماہرہ خان) ،نادر (عدیل حسین) اور شہریارمنور (آرہان) کے گرد گھومتی ’من ہوجہاں‘ کی کہانی میں خوبصورت دھنیں بھی شامل ہیں تو رشتوں میں آنے والے اتارچڑھاوٴ، دوستی کے رنگ اور اختلافات کی آمیزش موجود ہے۔‘
نئے اداکاروں کے ساتھ بشریٰ انصاری،ارشد محمود ،جمال شاہ،سونیا جہاں اور نمرہ بچہ جیسے سینئر اداکار بھی کاسٹ کا حصہ ہیں۔
عاصم رضا کا کہنا ہے کہ ’مجھے ڈر تھا کہ جو بات میں لوگوں تک پہنچانا چاہتا ہوں وہ پہنچ بھی سکے گی یا نہیں۔۔لیکن ٹریلر کا شاندار رسپانس دیکھ کر میں بہت خوش ہوں۔ یہ ایک میوزیکل فلم ہے۔‘
ادھر فلم کی ہیروئن مائرہ خان نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ ’فلم کی البم کمال کی ہے۔ گانوں میں شورشرابا اور ڈھول ڈھمکا نہیں بلکہ ایسی موسیقی ہے جسے سننے والے یقینا پسند کریں گے۔ میں نے خود بھی ایک دن پہلے ہی ٹریلر دیکھا۔ میں اپنے جذبات بیان نہیں کرسکتی ۔ میں ہی کیا ہم سب رو رہے تھے۔ یہ ہمارے لئے بہت جذباتی لمحہ تھا جو میں الفاظ میں بیان نہیں کرسکتی۔‘
’ہو من جہاں‘ کو گانوں سے سجایا ہے اپنی مدھر اوردلکش آوازوں میں زیب اور ہانیہ، عاطف اسلم،ٹینا ثانی،ابو محمد،فرید ایاز،جمی خان، اسرار اور فاخر نے۔
’ہو من جہاں‘ کی ریلیز کی فائنل ڈیٹ تو ابھی نہیں بتائی گئی، لیکن توقع ہے کہ فلم عیدالاضحیٰ پر نمائش کے لئے پیش کی جائے گی۔