|
مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی پر اس بین الاقوامی اجلاس میں 100 سے زیادہ ملکوں کے وفود شرکت کر رہے ہیں۔
سربراہی اجلاس میں عالمی رہنما، جدید ٹیکنالوجی کے ایگزیکٹو اور پالیسی ساز، مصنوعی ذہانت کے عالمی سلامتی، معاشیات اور حکمرانی پر اثرات کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ کانفرنس میں چین کے نائب وزیراعظم جانگ گواچنگ بھی شرکت کر رہے ہیں جو آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے لیے معیارات کی تشکیل میں بیجنگ کی گہری دلچسپی کی جانب اشارہ ہے۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے اپنے پہلے غیرملکی دورے کا آغاز فرانس سے کیا ہے اور وہ پیرس میں آرٹیفیشل انٹیلیجینس پر ہونے والی بین الاقوامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔
توقع کی جا رہی ہے کہ 40 سالہ نائب صدر اس عالمی کانفرنس میں مصنوعی ذہانت پر زیادہ کھلے اور جدت پر مبنی نقطہ نظر کی حمایت کریں گے۔
آرٹیفیشل انٹیلیجینس کی برتری پر ہونے والا یہ سربراہی اجلاس تین پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے جن میں یورپ کی جانب سے اس شعبے میں قواعد اور سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرنا، چین کی طرف سے حکومتی حمایت کی حامل اے آئی کی بڑی ٹیک کمپنیوں کی رسائی بڑھانے پر زور دینا، اور امریکہ کی جانب سے دوسروں کو فیصلے کرنے کی اجازت دینے کے نظریے کو فروغ دینا۔
وینس اپنے اس پہلے غیرملکی دورے میں جرمنی بھی جائیں گے جہاں وہ میونخ میں سیکیورٹی سے متعلق کانفرنس میں شرکت کریں گے اور اپنے یورپی اتحادیوں پر زور دیں گے کہ وہ نیٹو اور یوکرین کے حوالے سے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔
نائب صدر وینس نے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ پیرس سربراہی اجلاس کو عالمی رہنماؤں کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجینس اور جغرافیائی سیاست کے بارے میں واضح بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کریں گے۔
ایک آزاد سافٹ ویئر کمپنی موزیلا(Mozilla) میں پبلک پالیسی کی نائب صدر لنڈا گریفن کا مصنوعی ذہانت پر عالمی سربراہی کانفرنس کے بارے میں کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ ہم گوگل، مائیکروسافٹ اور اوپن اے آئی جیسی اے آئی کی کمپنیوں کو ایک جگہ اکھٹے ہوکر وسیع بحث کرتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔
یوریشیا گروپ کے ٹیکنالوجی کے ایک سینئر تجزیہ کار نک رپینرز کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا موقع ہےکہ اے آئی کی طاقت کا کنٹرول مٹھی بھر لوگوں کے ہاتھ میں مرتکز ہونے کی بجائے عوامی مفاد میں اس جدید ٹیکنالوجی کی تشکیل پر توجہ دینے کی بات ہو رہی ہے۔
گوگل کی ڈیپ مائنڈ ریسرچ لیب کے بانی نوبل انعام یافتہ ڈیمس ہسابیس نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جینس سسٹمز کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت جیسے مسائل کے حل سے متعلق بہت سے پیچیدہ سوالات موجود ہیں۔
فرانس آنے والے برسوں میں آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے شعبے میں 113 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکہ کے نائب صدر نے بریٹ بارٹ نیوز(Breitbart News) سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں بہت سے عالمی رہنماؤں کے پاس اے آئی سربراہی اجلاس میں کہنے کے لیے بہت کچھ موجود ہے۔اور وہ یوکرین اور روس کے تنازع کو اختتام پر پہنچانے کے لیے ہماری سفارتی مدد کر سکتے ہیں اور ہم فرانس میں ان امور پر توجہ مرکوز کریں گے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر پروگراموں سے واقف ایک شخص کے حوالے سے بتایا کہ وینس کی منگل کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور یوریی کمیشن کی صدر ارسلا ونڈلین سے الگ الگ ملاقات متوقع ہے۔
منگل کو ہی وینس فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ورکنگ لنچ کریں گے جس کے ایجنڈے میں یوکرین اور مشرق وسطیٰ شامل ہیں۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)
فورم