پاکستان کے حبیب بینک لمیٹڈ نے امریکی ریگولیٹر کی جانب سے عائد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ کے نیویارک اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف فائنینشل سروسز کی جانب سے ایچ بی ایل نیویارک برانچ پر 62 کروڑ 96 لاکھ امریکی ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
ریگولیٹر کے مطابق بینک نے منی لانڈرنگ سے بچاو کے لئے 52 نکات پر عمل درآمد نہیں کیا۔
دوسری جانب بینک کے صدر نعمان کے ڈار نے جرم میں بینک یا بینک کےعملہ کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔ ان کا کہنا تها کہ پرانے کمپیوٹر سسٹم کی وجہ سے 27 ہزار ڈالرز کی غلط کلیئرنس ہوئی جو یقینا کوتاہی تهی لیکن بینک پر عائد کردہ جرمانہ بہت زیادہ ہے۔
بینک کے صدر کے مطابق عائد کئے گئے جرمانے کے خلاف امریکی عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔
نعمان ڈار کا کہنا تها کہ حبیب بینک ایک مضبوط بینک ہے۔ اگر بینک کو موجودہ جرمانہ ادا کرنا بھی پڑ گیا تو بینک کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالت جرمانے کی رقم ضرور کم کرے گی۔
دوسری جانب حبیب بینک نے نیویارک میں اپنی برانچ بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس بارے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو تحریری طور پر بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔