رسائی کے لنکس

حبیب بینک کا امریکی اتھارٹی کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ


حبیب بینک کے صدر نعمان ڈار کراچی میں ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کر رہے ہیں۔ 29 اگست 2017
حبیب بینک کے صدر نعمان ڈار کراچی میں ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کر رہے ہیں۔ 29 اگست 2017

امریکہ کے نیویارک اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف فائنینشل سروسز کی جانب سے ایچ بی ایل نیویارک برانچ پر 62 کروڑ 96 لاکھ امریکی ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

پاکستان کے حبیب بینک لمیٹڈ نے امریکی ریگولیٹر کی جانب سے عائد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ کے نیویارک اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف فائنینشل سروسز کی جانب سے ایچ بی ایل نیویارک برانچ پر 62 کروڑ 96 لاکھ امریکی ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

ریگولیٹر کے مطابق بینک نے منی لانڈرنگ سے بچاو کے لئے 52 نکات پر عمل درآمد نہیں کیا۔

دوسری جانب بینک کے صدر نعمان کے ڈار نے جرم میں بینک یا بینک کےعملہ کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔ ان کا کہنا تها کہ پرانے کمپیوٹر سسٹم کی وجہ سے 27 ہزار ڈالرز کی غلط کلیئرنس ہوئی جو یقینا کوتاہی تهی لیکن بینک پر عائد کردہ جرمانہ بہت زیادہ ہے۔

بینک کے صدر کے مطابق عائد کئے گئے جرمانے کے خلاف امریکی عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

نعمان ڈار کا کہنا تها کہ حبیب بینک ایک مضبوط بینک ہے۔ اگر بینک کو موجودہ جرمانہ ادا کرنا بھی پڑ گیا تو بینک کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالت جرمانے کی رقم ضرور کم کرے گی۔

دوسری جانب حبیب بینک نے نیویارک میں اپنی برانچ بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس بارے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو تحریری طور پر بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

  • 16x9 Image

    محمد ثاقب

    محمد ثاقب 2007 سے صحافت سے منسلک ہیں اور 2017 سے وائس آف امریکہ کے کراچی میں رپورٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ کئی دیگر ٹی وی چینلز اور غیر ملکی میڈیا کے لیے بھی کام کرچکے ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبے سیاست، معیشت اور معاشرتی تفرقات ہیں۔ محمد ثاقب وائس آف امریکہ کے لیے ایک ٹی وی شو کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG