پاکستان کے سوئٹزر لینڈ ’سوات‘ کی خوبصورت وادی کی ایک بچی ’گل مکئی‘ کے نام سے روز انہ اپنی ڈائری میں دن بھرکی روداد لکھا کرتی تھی۔ اسکول کے قصے، سہیلیوں سے نوک جھونک، بھائی سے پیار بھری تکرار اور علاقے کے حالات۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے ذریعے ’گل مکئی ‘ کی ڈائری اور پھر علاقے کے حالات دنیا تک پہنچے تو کچھ لوگوں کو اچھا نہیں لگا اور 2012 میں ایک دن اسکول سے واپسی پر’گل مکئی‘ پر، جو اصل میں ملالہ یوسفزئی، تھی قاتلانہ حملہ ہو گیا۔
ملالہ پرحملے نے دنیا کو ہلا ڈالا اور آج نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی دنیا بھر میں لڑکیوں کے حقوق، جرات اور ہمت کے لئے آواز بلند کرنے کی علامت بن چکی ہے۔
ملالہ کی غیر معمولی زندگی پر بالی وڈ میں فلم ’گل مکئی ‘ کے نام سے بنائی جا رہی ہے جس کی شوٹنگ بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں تین جنوری سے شروع ہو چکی ہے۔
امجد خان کی ڈائریکشن میں بننے والی فلم ’گل مکئی‘میں بھارتی ٹی وی کی مشہور چائلڈ آرٹسٹ ریما شیخ 20سالہ ملالہ یوسفزئی کا کردارادا کریں گی۔
ریما بھارتی ڈرامہ سیریلز ’یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے‘،’دیا اور باتی ہم‘ اور دیگر ٹی وی شوز میں کام کر چکی ہیں۔ وہ فلم ’وزیر‘میں بھارت کے میگا اسٹار امیتابھ بچن اور فرحان اختر کے ساتھ بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں۔
ریما کے ساتھ ساتھ دیوا دتا،مکیش رشی ،ابھمنیوسنگھ اور اعجازخان بھی ’گل مکئی‘ کی کاسٹ کا حصہ ہیں۔ گل مکئی میں کشمیر کے 150 آرٹسٹ بھی کام کر رہے ہیں۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے فلم سے جڑے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ’گل مکئی‘ کی شوٹنگ گلمرگ، سونامرگ اور ڈل جھیل پر کی گئی ۔وسطی کشمیر کے کنگن گاؤں میں بھی فلم کی شوٹنگ کی گئی۔ شوٹنگ دس دن میں مکمل ہو گی۔
ریما شیخ جن کی عمر 15سال ہے کشمیر کی خوبصورتی سے بہت متاثر ہیں۔ ایک آن لائن پورٹل سے بات چیت میں ریما شیخ کا کہنا تھا کہ شروع شروع میں بہت سردی لگتی تھی اور سخت سرد موسم میں شوٹنگ کرنا مشکل لگتا تھا۔‘
’گل مکئی‘ رواں سال جون میں ریلیز ہوگی۔
سب سے کم عمری میں نوبل انعام پانے والی ملالہ یوسفزئی نے دنیا بھر کی لڑکیوں کی تعلیم کے لئے ایک این جی او ’ملالہ فنڈ‘ قائم کیا ہے اور2013 میں معاون مصنفہ کے طور پر اپنی آب بیتی ’آئی ایم ملالہ‘ لکھی جو ’انٹرنیشنل بیسٹ سیلر بک ‘ قرار پائی۔