واشنگٹن —
امریکی موٹر ساز کمپنی، جنرل موٹرز نے کہا ہے کہ وہ کیڈلک کا اپنا لگژری ماڈل چین میں تیار کرنے کا سوچ رہی ہے، ایسے میں جب وہ دنیا کےموٹر کاروں کی سب سے بڑی مارکیٹ میں قدم جمانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
’جی ایم ‘ نے، جو دنیا کے کارسازی کے سب سے بڑے اداروں میں سے ایک ہے، چین کے حکام کے ساتھ شنگھائی کے کارخانے میں موٹر گاڑیاں بنانے سے متعلق 1.3ارب ڈالر کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
جنرل موٹرز نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ اگلے ہی ماہ سے اس تنصیب پر کاریں بنانے کا کام شروع کردے، جس کی سالانہ پیداواری گنجائش 150000موٹر گاڑیاں تیار کرنا ہے۔
اس وقت، ’جی ایم‘ چین میں اپنی لگژری موٹر گاڑیوں کی مختصر تعداد فروخت کرتی ہے۔
جرمنی کی چار موٹر گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں، اؤڈی، بی ایم ڈبلیو، مرسیڈیز اور فولکس ویگن کی چین میں اپنی گاڑیاں بڑی تعداد میں فروخت کرتی ہیں۔
تاہم، جی ایم نے خیال ظاہر کیا ہے کہ چین میں لگژری گاڑیوں کی مارکیٹ فروغ پا رہی ہے، جس میں سے ایک بڑا حصہ وہ اپنے نام کرسکتی ہے۔
جنرل موٹرز نے کہا ہےکہ 2016ء کے بعد وہ ہر سال کیڈلک کار کا نیا ماڈل مارکیٹ میں متعارف کرائے گی۔
کارساز ادارے کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کُل 30000کیڈلک گاڑیاں چین میں فروخت ہوئیں، جسے وہ 2015ء تک ایک لاکھ کی سطح تک لانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
’جی ایم ‘ نے، جو دنیا کے کارسازی کے سب سے بڑے اداروں میں سے ایک ہے، چین کے حکام کے ساتھ شنگھائی کے کارخانے میں موٹر گاڑیاں بنانے سے متعلق 1.3ارب ڈالر کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
جنرل موٹرز نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ اگلے ہی ماہ سے اس تنصیب پر کاریں بنانے کا کام شروع کردے، جس کی سالانہ پیداواری گنجائش 150000موٹر گاڑیاں تیار کرنا ہے۔
اس وقت، ’جی ایم‘ چین میں اپنی لگژری موٹر گاڑیوں کی مختصر تعداد فروخت کرتی ہے۔
جرمنی کی چار موٹر گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں، اؤڈی، بی ایم ڈبلیو، مرسیڈیز اور فولکس ویگن کی چین میں اپنی گاڑیاں بڑی تعداد میں فروخت کرتی ہیں۔
تاہم، جی ایم نے خیال ظاہر کیا ہے کہ چین میں لگژری گاڑیوں کی مارکیٹ فروغ پا رہی ہے، جس میں سے ایک بڑا حصہ وہ اپنے نام کرسکتی ہے۔
جنرل موٹرز نے کہا ہےکہ 2016ء کے بعد وہ ہر سال کیڈلک کار کا نیا ماڈل مارکیٹ میں متعارف کرائے گی۔
کارساز ادارے کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کُل 30000کیڈلک گاڑیاں چین میں فروخت ہوئیں، جسے وہ 2015ء تک ایک لاکھ کی سطح تک لانے کا ارادہ رکھتا ہے۔