نیا سال دنیا کی سب سے بڑی موٹر ساز کمپنی ٹویوٹا کے لیے بھاری ثابت ہوا ہے۔ پہلے کئی ماڈلز میں خرابیوں کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد کمپنی کو لاکھوں گاڑیاں مرمت کے لیے واپس بلانے کا اعلان کرنا پڑا اور اب تازہ خبر یہ ہے کہ ریاست کیلی فورنیا میں ٹویوٹا جنرل موٹرز کا گاڑیاں بنانے کا ایک بڑا پلانٹ مارچ میں بند ہونے والا ہے۔ جنرل موٹرز پچھلے سال دیوالیہ ہوگئی تھی۔ اور اس وہ معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت یہ پلانٹ قائم کیا گیاتھا۔
اس پلانٹ کے بند ہونے سے 47 ہزار لوگ نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے، جبکہ کیلی فورنیا کا واحد آٹو اسمبلی پلانٹ بھی بند ہو جائے گا۔ اور اسی کے ساتھ ہی ٹویوٹا اور جنرل موٹرز کے درمیان گاڑیاں بنانے کا وہ معاہدہ بھی اپنے اختتام کو پہنچ جائے گاجس کے تحت اس پلانٹ میں ٹویوٹا کرولااور ٹاکوما ٹرکس تیار جاتی تھیں۔
والٹر اوڈشو اس کے ساتھ گذشتہ21 برس اس پلانٹ سے وابستہ ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم وقت اور خراب معیشت کا نشانہ بنے اور اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
دونوں کمپنیوں کے اکٹھے کام کرنے کا مقصد یہ تھا کہ جنرل موٹرز، جاپانی انداز سے گاڑیاں بنانا سیکھے جبکہ ٹویوٹا امریکی انداز میں کام کرنے کاتجربہ حاصل کرے۔
گذشتہ کئی برسوں میںNUMMI نامی اس آٹو پلانٹ میں کام کرنے والوں نے دونوں کمپنیوں کے تجربات کوسامنے رکھتے ہوئے 80 لاکھ گاڑیاں اور ٹرکس تیار کیے۔
اس پلانٹ میں فی گھنٹہ کام کا معاوضہ28 ڈالر تھا۔ ہوزے اینکی سو اور شے چرچ جیسےکارکن یہاں اپنے کام سے مطمئن تھے۔ ہوزے کہتے ہیں کہ میں تو حیران ہی رہ گیا۔ میں تو ادھر سے ریٹائر ہو کر ہی نکلنا چاہتا تھا۔ جب کہ شے نے اپنے جذبات کا اظہار اس طرح کیا کہ میں ایک تنہاماں ہوں اور میرے لیے نوکری کا ختم ہونا کسی خوفناک خواب کی طرح ہے۔
اور یہی وجہ ہے کہ اس پلانٹ میں کام کرنے والے بہت سے کارکن اسے جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ یونائیٹڈآٹو ورکرز یونائیٹڈ یونین اسی حوالے سے پورے امریکہ سے دستخط جمع کر رہی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ پلانٹ فریمايٹ میں اپنا کام جاری رکھے۔
اس پلانٹ کے بند ہونے سے سان فرانسسکو کے خلیجی علاقے کی ان کمپنیوں کو بھی نقصان ہوگا جو اس پلانٹ کو پرزے فراہم کرتی تھیں۔ بعض ماہرین40 ہزار تک ملازمتوں کی کٹوتیوں کی پیشن گوئی کر رہے ہیں۔
مقامی افسران اس ساری صورتحال کے باوجود پرامید دکھائی دے رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ NUMMI پلانٹ کے بند ہونے سے وہ یہاں ایک نئی انڈسٹری لگا سکتے ہیں۔ فریمانٹ کے مئیر بوب ویسرمین کا کہنا ہے کہ یہاں سولر پینلز کا نیا پلانٹ لگایا جا سکتا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ یہ کمپنی تین ہزار افراد کو ملازمتیں دے گی۔ اور ہم چاہتے ہیں کہ ہم NUMMI پلانٹ کارکنوں کو اسی طرح کی ملازمتیں مہیا کر سکیں جیسا کہ وہ وہاں کر رہے تھے۔