جرمنی کی ایک مرکزی ریلوے کمپنی نے مسافر خواتین کے سفر کو محفوظ بنانے کے لیے ٹرین میں عورتوں کے ڈبے الگ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خواتین مسافروں کے لیے ایک نئی سروس کے اعلان کے ساتھ سنٹرل جرمن ریلوے لائن نے دنیا بھر کے اخبارات اور سوشل میڈیا کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
تاہم کمپنی نے اس بات کو مسترد کر دیا ہے کہ جرمنی میں جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا۔
برائٹ بارٹ ڈاٹ کام کے مطابق سنٹرل ریگیو بان ریل سروس کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقائی ایکسپریس لائن آر ای 6 کی ہر ٹرین کے ساتھ دو خصوصی ڈبے شروع کر رہا ہے جو صرف تنہا خواتین، بچوں اور ان کی ماؤں کے لیے مخصوص ہوں گے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹرین میں عورتوں اور بچوں کے الگ ڈبے لائیپزگ اور کیمنٹز کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کے لیے آئندہ ہفتوں میں دستیاب ہوں گے۔
ریلوے کمپنی کے مطابق عورتوں اور بچوں کے مخصوص ڈبے ٹرین کنڈیکٹر کے ڈبے کے برابر میں ٹرین کے خاموش حصے میں ساتھ ساتھ واقع ہوں گے۔
سنٹرل ریگیوبان ریل سروس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسٹمر سروس کے ساتھ عورتوں کے مخصوص ڈبوں کی قربت ایک شعوری فیصلہ ہے تاکہ خواتین مسافر سفر کے دوران خود کو محفوظ خیال کریں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ قدم جرمنی میں ہونے والے جنسی تشدد کے حالیہ واقعات میں اضافے کا ردعمل نہیں ہے۔ تاہم اس کا مقصد عورتوں کی سکیورٹی میں اضافہ کرنا ہے۔
ٹرین میں عورتوں کے لیے الگ ڈبوں کے اجراء کے ساتھ جرمنی بھی جاپان، مصر، بھارت، ایران، برازیل، میکسیکو، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، فلپائن، ملائیشیا، متحدہ عرب امارات اور روس جیسے ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں کچھ پبلک ٹرانسپورٹ ذرائع میں صرف خواتین کے لیے مخصوص سہولت دستیاب ہے۔
گزشتہ برس برطانیہ میں اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کی قائدانہ مہم کے دوران موجودہ لیبر جماعت کے قائد جیریمی کوربن نے برطانیہ میں پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین کے خلاف جنسی چھیڑ چھاڑ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ٹرین میں خواتین کے ڈبے الگ کرنے کی تجویز دی تھی۔
لیکن تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے اس منصوبے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد جیریمی کوربن کا ٹرین میں عورتوں کے الگ ڈبے کا منصوبہ مسترد کر دیا گیا تھا۔