امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ سینیٹ کی جانب سے حکومت کی عارضی فنڈنگ کے لیے منظور کیے جانے والے بل پر دستخط نہیں کریں گے۔ جب کہ صدر کے دستخطوں کے بغیر فنڈز جاری نہیں ہو سکتے۔ جس سے یہ خطرہ بڑھ گیا ہے کہ جمعے کی نصف شب سے کئی سرکاری محکموں میں کام بند ہو جائے گا۔
ہاؤس سپیکر پال ریان نے کہا ہے کہ صدر بل پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہاؤس کے ری پبلکیز ارکان حکومت کو شٹ ڈاؤن سے بچانے کے لیے ایک اور بل کا مسودہ تیار کرنے کی کوشش کریں گے جس میں میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کے لیے رقم مختص کی جائے گی۔
صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد ہاؤس سپیکر ریان نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کا کام چلتا رہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ایک ایسا معاہدہ طے پا جائے جس سے ہماری سرحدیں محفوظ ہو جائیں۔
صدر ٹرمپ میکسیکو کے ساتھ امریکہ کی جنوبی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5 ارب ڈالر کی فنڈنگ کا مطالبہ کر چکے ہیں جس کا انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا۔
سینیٹ سے بل کی منظوری کے چند گھنٹوں کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنی ایک ٹویٹ میں دیوار کی تعمیر کا اپنا مطالبہ دوہرایا۔
ہاؤس کی ڈیموکریٹک لیڈر ننسی پیلوسی یہ کہہ چکی ہیں کہ ان کی پارٹی کے ارکان بل میں دیوار کے لیے فنڈنگ پر تیار نہیں ہوں گے۔
سینیٹ نے قانون نافذ کرنے کے وفاقی اداروں، ایئر پورٹ سیکیورٹی سکریننگ، خلائی تحقیق اور دوسرے اداروں کی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے فنڈز کی فراہمی میں 7 ہفتوں کی توسیع کے بل کی منظوری دی تھی تاکہ پارلیمنٹ میں موجود دونوں جماعتوں کے ارکان کو کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مزید وقت مل سکے۔