رسائی کے لنکس

کوئٹہ میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ، چار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فائرنگ کے واقعے کی ذمہ داری کالعدم لشکر جھنگوی العالمی کے ترجمان علی بن سفیان نے میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان میں قبول کرلی ہے۔

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک سکیورٹی ادارے کے چار اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ ملزمان کارروائی کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

پولیس حکام کے مطابق واقعہ کوئٹہ کے نواحی علاقے لانگو آباد میں بدھ کی صبح پیش آیا۔ علاقے سے گزرنے والی ریلوے پٹڑی کی حفاظت پر مامور فرنٹیر کور کے چار اہلکار دو موٹر سائیکلوں پر معمول کے گشت پر تھے جب صبح 8 بجے کے قریب لانگو آباد کے مقام پر پہنچتے ہی وہاں پہلے سے موجود ملزمان نے ان پر اندھا دُھند فائرنگ کردی۔

فائرنگ سے چاروں اہلکار شدید زخمی ہوکر زمین پر گر پڑے اور بروقت طبی امداد نہ ملنے اور زیادہ خون بہہ جانے کے باعث دم توڑ گئے۔

فائرنگ کے بعد ملزمان موٹر سائیکل پر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

چاروں اہلکاروں کی لاشوں کو پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کے موقع پر پہنچنے کے بعد سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

حکام کے مطابق چاروں اہلکاروں کی میتوں کو آبائی علاقوں میں منتقل کرنے کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔

انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو سکیورٹی ادارے ہر حال میں کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر پولیس، فرنٹیر کور بلوچستان اور دیگر سکیورٹی اداروں نے سرچ آپریشن کیا لیکن تاحال کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ہے۔

فائرنگ کے واقعے کی ذمہ داری کالعدم لشکر جھنگوی العالمی کے ترجمان علی بن سفیان نے میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان میں قبول کرلی ہے۔

بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فائرنگ کے اس واقعے میں پانچ اہلکار ہلاک ہوئے اور تنظیم کی اس طرح کی کاروائیاں "شریعت کے نفاذ تک جاری رہیں گی۔"

گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعہ کی مذمت کی ہے اور حکام کو ملزمان کی فوری گرفتاری اور شہر میں حفاظتی اقدامات سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں اس سے پہلے بھی سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور گزشتہ سال اس طرح کے کئی بڑے واقعات پیش آئے تھے۔

گزشتہ ماہ بھی کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں پر ایک خودکش حملے میں نو، تربت میں فرنٹیر کور بلوچستان کے اہلکاروں پر علیحدگی پسندوں کے حملے میں پانچ اور صوبائی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں پولیس کے جوانوں پر حملوں میں ایک سابق انسپکٹر سمیت چار اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG