منقطع حارہ کی نوعیت کے سمندری طوفان ’ارما‘ کی شدت پیر کے روز کم ہوچکی ہے، ایسے میں جب طوفان کا رُخ شمالی فلوریڈا سے جنوبی جورجیا کی جانب تبدیل ہو گیا ہے۔ تاہم، اس بھی موسلہ دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور طوفان کی شدت اب بھی خاصی تیز ہے، جس کے باعث ساحلی علاقوں میں طغیانی کا خطرہ بدستور جاری ہے۔
امریکہ کے سمندری طوفانوں کی پیش گوئی کرنے والے مرکز نے ارما کے نتیجے میں امریکہ کے جنوب مشرقی ساحل پر اونچی لہروں کے خطرات سے متعلق انتباہ جاری کیا ہے، جس سے اب بھی انسانی آبادی کو نقصان اور تباہی پھیل سکتی ہے۔
ساتھ ہی، سمندری طوفان کی پیش گوئی کے مرکز نے کہا ہے کہ فلوریڈا کے شمال مشرقی ساحل، جارجیا کے جنوب مشرق اور ساؤتھ کیرولینا کے علاقے میں پیر کی رات گئے تک جھکڑ چلیں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ڈومینکن ری پبلک، ہیٹی، بہاماس، بارباڈوس اور کیورا ساؤ میں اپنے سفارت خانے اور قونصل خانے دوبارہ کھول رہا ہے، اگرچہ وہاں فراہم کی جانے والی سروسز محدود نوعیت کی ہوں گی۔
محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ اس نے پورٹو ریکو اور امریکی ورجن آئی لینڈز میں متاثرہ افراد کی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے 4 ہزار چھ سو فوجی بھیج دیئے ہیں جب کہ 10 ہزار سے زیادہ فوجی فلوریڈا بھیجے گئے ہیں۔
پیر کے روز ارما سمندری طوفان کی رفتار کم ہو کر 110 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوچکی ہے۔ لیکن، منقطع حارہ کا جاری سمندری طوفان خطے کے زیادہ علاقے میں پھیل چکا ہے، جو علاقہ ارما کے مرکز سے665 کلومیٹر دور تک پھیلا ہوا ہے۔
اس سے قبل آنے والی اطلاعات کے مطابق، سمندری طوفان ارما نے اتوار کو فلوریڈا کے وسطی گنجان آباد علاقے میں تباہی مچادی۔ تاہم اس سے پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات کا ابھی اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ اس طوفان سے 60 لاکھ افراد اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔
ارما کی شدت اب کم ہو رہی ہے اور اسے اب کیٹگری ون کا طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔ آج صبح ارما فلوریڈا کے وسطی علاقے میں شمال مغرب کی سمت بڑھنا شروع ہو گیا اور یہ صبح پانچ بجے 75 میل فی گھنٹے کی رفتار سے بڑھتا ہوا ٹیمپا سے محض 60 میل دور رہ گیا تھا۔
طوفان ارما کے باعث سمندری لہریں خطرناک حد تک اونچی ہو گئی ہیں اور اس سے جارجیا کے ساحلی علاقوں اور جنوبی کیرولائنا کے بھی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اتوار کی صبح 'ارما' نے فلوریڈا کے مغربی ساحلی علاقوں کو اپنا نشانہ بنانا شروع کیا۔
طوفان اپنے ساتھ تیز ہوائیں اور شدید بارشیں لا رہا ہے۔
فلوریڈا کو بجلی فراہم کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ایف پی ایل نے کہا ہےریاست کے جنوبی متاثرہ حصوں میں بجلی کی فراہمی رک گئی ہے اور 29 ہزار سے زیادہ گھروں میں لوگ بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔
امریکہ کے نائب صدر نےکہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمندری طوفان ارما کے فلوریڈا سے ٹکرانے اور وہاں ہونے والے نقصانات پر بڑے فکر مند ہیں اور وہ جلد از جلد اس علاقے کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔
نائب صدر پنس نے کہا ہے کہ ہم وہاں سب سے پہلے پہنچیں گے اور ہم اپنے ساتھ امدادی سامان بھی لے کر جائیں گے۔
ریاست کے مختلف علاقوں سے تقریباً 75000 افراد طوفان کے پیش نظر محفوظ عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔
فلوریڈا میں بجلی کی فراہمی کے ادارے کی ویب سائیٹ کے مطابق دو لاکھ گھروں اور کاروباری دفاتر کے لیے بجلی معطل ہو چکی ہے۔
اس سے قبل موسمیات کے ماہرین نے کہا تھا کہ اتوار کی صبح ارما ریاست کے مغربی ساحلوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔
سمندری طوفانوں سے متعلق مرکز کا کہنا ہے کہ طوفان کی سمت کچھ تبدیل ہو کر مغرب کی طرف ہوئی ہے اور اس کا مرکز خلیج میکسیکو کے گرم پانیوں والے علاقے میں ہے اور یہ سینیٹ پیٹرزبرگ کے ساحلوں سے ٹکرانے سے پہلے شدت اختیار کر سکتا ہے۔
قبل ازیں کیریبیئن جزائر میں یہ طوفان کم ازکم 24 افراد کی ہلاکت اور املاک کو شدید نقصان پہنچانے کا باعث بن چکا ہے۔ ہفتہ کو دیر گئے اس کی شدت پانچ درجے سے کم ہو کر دوبارہ تین تک پہنچ گئی تھی۔
ریاست کے گورنر رک اسکاٹ نے ارما کو ایک ایسے "تباہ کن طوفان سے تعبیر کیا ہے جو اس ریاست نے پہلے کبھی نہیں دیکھا"، اور ان کے بقول یہ ریاست سے بھی وسیع طوفان ہے۔
ہفتہ کو انھوں نے متنبہ کیا کہ "وقت ہمارے ہاتھوں سے نکلا جا رہا ہے، طوفان تقریباً یہاں پہنچا ہی چاہتا ہے۔"
جمعہ کو دیر گئے ارما درجہ پانچ کی خطرناک حد کی شدت اختیار کر گیا جب کہ اس سے قبل اس میں کچھ کمی واقع ہوئی تھی۔ ماہرین اسے بحر اوقیانوس میں آنے والا شدید ترین طوفان تصور کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امریکہ تک پہنچتے ہوئے یہ اپنی شدت برقرار رکھ سکتا ہے۔