بحرِ اوقیانوس میں جنم لینے والے شدید طوفان 'ارما' نے کیریبئن کے کئی جزائر میں تباہی مچادی ہے اور طوفان کے راستے میں پڑنے والے بیشتر جزائر میں انفراسٹرکچر اور مکانات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
فرانس کے وزیرِ داخلہ جیرارڈ کولومب نے کہا ہے کہ فرانس کے زیرِ انتظام کیریبئن میں واقع جزائر سینٹ مارٹن اور سینٹ برتھیلیمے میں اب تک آٹھ افراد کے ہلاک اور 23 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
فرانسیسی ریڈیو 'فرانس انفو' سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ امدادی ٹیمیں تاحال تمام متاثرہ علاقوں تک نہیں پہنچ پائیں اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے ۔
امریکہ کی نیشنل ویدر سروس نے 'ارما' کو کیٹگری 5 کا طوفان قرار دیا ہے جو سب سے شدید طوفان کی علامت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بحرِ اوقیانوس میں اس سے قبل اتنی شدت کا کوئی طوفان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ طوفان کے زیرِ اثر چلنے والی ہواؤں کی شدت 298 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی ہے۔
طوفان کے باعث کیریبئن میں امریکہ کے زیرِ انتظام علاقے پورٹو ریکو میں بجلی کی ترسیل کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے جب کہ شدید طوفانی ہواؤں اور بارشوں سے کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
پورٹوریکو کے نو لاکھ سے زائد رہائشیوں کو بجلی اور 50 ہزار سے زائد کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے اور علاقے کے 14 اسپتالوں کو جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
پورٹو ریکو میں ہنگامی حالات سے نبٹنے کے ادارے کا کہنا ہے کہ بیشتر علاقوں میں سڑکیں طوفانی ہواؤں کے باعث گرنے والے کھمبوں اور درختوں سے اٹی ہوئی ہیں جس کے باعث نقل و حرکت میں مشکل پیش آرہی ہے۔
طوفان منگل اور بدھ کی درمیانی شب کیریبئن جزائر باربودا اور اینٹیگوا سے ٹکرایا تھا جس کے بعد بدھ کو وہ سارا دن اپنے راستے میں پڑنے والے جزائر میں تباہی مچاتا رہا۔
اینٹیگوا اور باربودا کے وزیرِ اعظم گیسٹون براؤن کے مطابق طوفان سے باربودا کی 100 فی صد عمارتیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور جزیرے کی نصف سے زائد آبادی بے گھر ہوگئی ہے۔
ان کے مطابق دونوں جزائر میں سڑکیں اور مواصلاتی نظام بھی تباہ ہوگیا ہے جس کی بحالی میں کئی ماہ لگیں گے۔
طوفان سے سینٹ مارٹن جزیرے پر بھی خاصی تباہی ہوئی ہے جو انتظامی طور پر فرانس اور نیدرلینڈز کے درمیان تقسیم ہے۔
طوفان کے باعث جزیرے کا فلپس برگ ایئر پورٹ اور ساحلی علاقےبری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ فرانس نے اپنی امدادی ٹیمیں اور سامان سینٹ مارٹن اور دیگر جزائر روانہ کردیے ہیں۔
امریکہ کے نیشنل ہریکین سینٹر کے مطابق طوفان 26 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مغرب کی طرف بڑھ رہا ہے اور جمعرات کی شام یا رات تک ڈومینیکن ری پبلک اور ہیٹی کے نزدیک سے گزرتا ہوا جمعے کی شب کیوبا سے ٹکرائے گا۔
سینٹر کے مطابق آئندہ ایک سے دو روز کے دوران طوفان کی شدت میں کوئی قابلِ ذکر کمی آنے کا امکان نہیں۔
امکان ہے کہ طوفان ہفتے یا اتوار کو کسی وقت امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی کے ساحلوں سے ٹکرائے گا جہاں پہلے ہی ہنگامی حالت نافذ کی جاچکی ہے اور سیاحوں کو ساحل خالی کرنے کا انتباہ دے دیا گیا ہے۔
ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر طوفان کی شدت کم نہ ہوئی تو وہ میامی سے جیکسن ول تک فلوریڈا کی پوری مشرقی ساحلی پٹی کو متاثر کرسکتا ہے جس کے بعد یہ اندیشہ بھی ہے کہ وہ مشرقی ساحلی ریاستوں جارجیا اور شمالی اور جنوبی کیرولائنا کے ساحلی علاقوں کو بھی نشانہ بنائے۔
امریکہ کا یہ پورا ساحلی علاقہ انتہائی گنجان آباد اور ترقی یافتہ ہے اور خدشہ ہے کہ طوفان کے باعث یہاں خاصا نقصان ہوسکتا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلوریڈا کے علاوہ پورٹو ریکو اور امریکہ کے زیرِ انتظام ورجن آئی لینڈز میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کی منظوری دے چکے ہیں جس کے بعد امریکہ کے وفاقی ادارے ان علاقوں میں امدادی سرگرمیاں انجام دے سکیں گے۔