رسائی کے لنکس

انڈر 19 ورلڈکپ کے فائنل میں ہنگامے پر بنگلہ دیشی اور بھارتی کرکٹرز کو 'سزا'


آئی سی سی کے مطابق بنگلہ دیش کے کھلاڑی شمیم حسین، رکیب الحسن اور توحید ریدوئے آئی سی سی کے لیول تین قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائے ہیں۔
آئی سی سی کے مطابق بنگلہ دیش کے کھلاڑی شمیم حسین، رکیب الحسن اور توحید ریدوئے آئی سی سی کے لیول تین قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائے ہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں جیت کے جشن کے دوران گتھم گتھا ہونے پر بنگلہ دیش کے تین اور بھارت کے دو کھلاڑیوں کو قصور وار ٹھہرایا ہے۔

بنگلہ دیش نے اتوار کو جنوبی افریقہ میں کھیلے جانے والے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں بھارت کو ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت شکست دی تھی۔ فائنل ختم ہونے کے بعد دونوں ٹیموں کے بعض کھلاڑیوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا تھا۔

بھارت کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم اپنے ٹائٹل کا دفاع کر رہی تھی۔ بنگلہ دیش نے بھارت کو شکست دے کر پہلی مرتبہ یہ ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔

فتح کا جشن منانے کے لیے بنگلہ دیش کے کھلاڑی فیلڈ میں آئے تو اس دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی آپس میں تلخ کلامی ہوئی۔

'آئی سی سی' کے مطابق بنگلہ دیش کے کھلاڑی شمیم حسین، رقیب الحسن اور توحید ریدوئے 'آئی سی سی' کے لیول تین قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائے ہیں۔ اسی طرح بھارت کے آکاش سنگھ اور روی بشنوئی کو بھی قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔

'آئی سی سی' کے مطابق توحید ریدوئے، شمیم حسین اور آکاش سنگھ کو چھ ڈی میرٹ پوائنٹس دیے گئے ہیں جب کہ رقیب الحسن اور روی بشنوئی کو پانچ ڈی میرٹ پوائنٹس دیے ہیں۔

'آئی سی سی' نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بھارتی بالر روی بشنوئی کو 'آئی سی سی' نے مزید دو ڈی میرٹ پوائنٹس بھی دیے ہیں۔ 'آئی سی سی' کے مطابق بشنوئی نے اویشیک داس کو آؤٹ کرنے کے بعد جو زبان اور انداز اختیار کیا وہ جارحانہ تھا۔

یاد رہے کہ انڈر 19 ورلڈکپ کے فائنل میں بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 177 رنز بنائے تھے۔ میچ بارش سے متاثر ہونے کی وجہ سے اسے 46 اوورز تک محدود کیا گیا تو بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 170 رنز کا ہدف ملا جو اس نے آخری اوور میں حاصل کرلیا تھا۔

XS
SM
MD
LG