پاکستان اور افغانستان کی انڈر 19 ٹیموں کے مابین کھیلے جانے والے میچ میں گرین شرٹس نے چھ وکٹوں سے فتح حاصل کر لی ہے۔ افغانستان کو شکست دینے کے بعد پاکستان کی ٹیم انڈر 19 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے۔
دونوں ٹیمیں ساؤتھ افریقہ میں جاری انڈر 19 ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں مدمقابل تھیں۔ انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کا یہ کوارٹر فائنل بینونی میں کھیلا جا رہا تھا۔
جمعے کو کھیلے گئے میچ میں افغانستان کی ٹیم نے ٹاس جیت کا پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت نہیں ہو سکا۔ افغانستان کی بیٹنگ لائن پاکستانی بالرز کے سامنے مشکلات کا شکار دکھائی دی اور اس کے آٹھ کھلاڑی محض 157 رنز پر پویلین لوٹ گئے تھے۔
افغانستان کی ٹیم مقررہ 50 اوورز بھی پورے نہ کھیل سکی اور 49.1 اوور میں اس کے تمام کھلاڑی 189 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔
افغانستان کی جانب سے قابلِ ذکر کارکردگی دکھانے والے بلے بازوں میں کپتان فرحان ذخیل 40 رنز بنا کر سرفہرست رہے۔ ان کے علاوہ عبدالرحمٰن نے 30، رحمان اللہ نے 29 اور عابد محمدی نے 28 رنز کی اننگز کھیلیں۔
پاکستان کی جانب سے بالنگ میں کارکردگی دکھانے والوں میں محمد عامر خان تین وکٹیں اور فہد منیر دو وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے۔
پاکستان نے جواب میں پر اعتماد انداز میں 190 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا۔ لیکن 61 رنز کے مجموعے پر اسے اپنی پہلی وکٹ سے ہاتھ دھونا پڑے۔ تاہم پاکستان نے چار وکٹیں گنوا کر 41.1 اوورز میں اپنا ہدف حاصل کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے نمایاں بلے بازوں میں محمد ہریرہ 64، محمد حارث 29 اور حیدر علی 28 رنز بنا کر شامل رہے۔ ان کے علاوہ کپتان روحیل نذیر نے 22، فہد منیر نے دو اور قاسم اکرم نے 25 رنز اسکور کیے۔
افغانستان کی جانب سے دو وکٹیں نور احمد نے حاصل کیں جب کہ دو کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔
جمعے کو کھیلے گئے میچ کی فاتح ٹیم پاکستان اب سیمی فائنل میں بھارت کا مقابلہ کرے گی۔
خیال رہے کہ کرکٹ ماہرین اب پاکستان اور بھارت کی طرح، پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ کو بھی دو روایتی حریفوں کے درمیان میچ قرار دیتے ہیں۔
گزشتہ سال دونوں ممالک کی سینئر ٹیمیں کرکٹ ورلڈ کپ میں مدمقابل آئی تھیں۔ اس میچ میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد آخری اوور میں فتح سمیٹی تھی۔ لیکن میچ سے قبل اور بعد میں دونوں ملکوں کے کرکٹ شائقین کے درمیان بدمزگی کے واقعات پیش آئے تھے۔
ہمسایہ ملکوں کے درمیان تعلقات میں گزشتہ چند سالوں سے تناؤ دیکھا گیا ہے جو گزشتہ سال کرکٹ ورلڈ کپ کے کانٹے دار مقابلے کے دوران بھی سامنے آیا تھا۔
لیڈز میں کھیلے گئے میچ کے دوران دونوں ممالک کے شائقین کے مابین گالم گلوچ، ہاتھا پائی اور ایک دوسرے پر خالی بوتلیں پھینکنے کے واقعات بھی رونما ہوئے تھے۔ میچ کے بعد شائقین گراؤنڈ میں داخل ہو گئے اور کھلاڑیوں کے قریب جانے کی بھی کوشش کی۔
اس بدمزگی کا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھی نوٹس لیا تھا۔
افغانستان کی ٹیم نے پول میچ میں جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کو بھی شکست دے رکھی ہے جب کہ 2017 کے بعد سے دونوں ٹیموں کے درمیان انڈر 19 کی سطح پر کھیلے گئے چار میچوں میں افغانستان کی ٹیم کامیاب رہی تھی۔