رسائی کے لنکس

افغانستان سے شکست، فواد چوہدری کو مکی آرتھر کی فکر کیوں؟


ورلڈ کپ وارم اپ میچ میں افغانستان کی نسبتاً کمزور ٹیم کے ہاتھوں پاکستان کی شکست پر تنقید کی جا رہی ہے تو وہیں سوشل میڈیا پر بھی دلچسپ بحث کا سلسلہ جاری ہے۔

سوشل میڈیا صارفین پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ بعض دل جلے مختلف انداز سے اپنے دل کی بھڑاس نکال رہے ہیں۔ پاکستان ٹیم کے ساتھ جذباتی وابستگی رکھنے والے فینز کو یہ ہار ہضم نہیں ہو رہی۔

ایسے ہی کچھ صارفین نے شکایتی انداز اپنایا ہوا ہے تو کچھ طنزیہ انداز میں تنقید کے تیر برساتے نظر آرہے ہیں جبکہ بیشتر صارفین نے افغانستان کو اس کی جیت پر مبارکباد بھی دی ہے۔

ایک صارف اقبال نے افغانستان کے کھلاڑیوں کو اپنا بھائی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی جیت کی انہیں خوشی ہے افغان عوام ہمارے بھائی ہیں۔

ڈاکٹر عظیمی نامی ایک صارف نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا ہے کہ وہ افغانستان کی جیت پر خوش ہیں۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ کے ذریعے افغان عوام کو مبارکباد دی ہے۔

نذیر احمد کے بقول یہ میچ افغانستان کے ہیروز کی فتح ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں اسے افغانستان کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کھلاڑیوں کو مبارکباد بھی دی۔

دوسری جانب راج صادق نامی ایک کرکٹ فین نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ شکستوں کے باوجود امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان عالمی کپ میں ضرور فتح حاصل کرے گا۔

اس بحث نے اس وقت ایک نیا رخ اختیار کرلیا جب وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہیں باب وولمر کے بعد مکی آرتھر کی فکر ہے۔ باب وولمر ویسٹ انڈیز میں ہونے والے 2007 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کے کوچ تھے۔ پاکستان کی آئرلینڈ کے ہاتھوں غیر متوقع شکست کے چند روز بعد ہوٹل کے کمرے سے ان کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

باب وولمر کی موت پر اس وقت مختلف قیاس آرائیاں کی گئیں تھیں بعض لوگوں کا خیال تھا کہ وہ پاکستان کی شکست کا صدمہ برداشت نہیں کر پائے تھے جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود کشی کی۔ بہرحال وفاقی وزیر کے اس ٹویٹ پر سفینہ نامی ایک خاتون نے کچھ یوں جواب دیا۔

ایک صارف نے فواہد چوہدری کی ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نہ خود پریشان ہوں اور نہ ہی دوسروں کو کریں۔

وفاقی وزیر کی ٹویٹ پر بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ حساس موضوع پر فواد چوہدری کو ایسا مذاق نہیں کرنا چاہیے۔ حیدر نامی صارف کا کہنا ہے کہ انہیں چوہدری فواد حسین کی جانب سے اس طرح کے ٹویٹ کی امید نہیں تھی۔

سینئر صحافی عبدالماجد بھٹی نے اپنی ٹویٹ کے ذریعے چیف سلیکٹر انضمام الحق کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کو ٹیلنٹ نظر ہی نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ باب وولمرکے مقابلے میں مکی آرتھر سے نمٹنا آسان نہیں۔

مانی نام کے ایک صارف نے اپنی ٹوئٹ میں مشورہ دیا کہ کھلاڑیوں کو دی جانے والی مراعات کو ان کی کارکردگی سے مشروط کر دیا جائے۔ جو اچھی کارکردگی دکھائے انعام بھی صرف اسے ہی ملے۔

ڈاکٹر سلمان رشید نامی صارف نے کہا کہ سنہ 2007 میں بھارت بھی بنگلادیش سے ہار گیا تھا۔ 2011 میں انگلینڈ آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست سے دو چار ہوا تھا۔ پاکستان وارم اپ میچ ہارا ہے جلد کھیل میں واپس آئے گا حوصلہ رکھیں۔

میاں محمد عظیم نے کھیل میں بھی سیاست کی مثال کو پس پردہ نہیں رکھا اور آئی ایم ایف کے پاس جانے سمیت کئی اہم سیاسی واقعات کو شکست سے جوڑنے کی کوشش کی۔ جبکہ انہوں نے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔

واضح رہے کہ افغانستان نے ورلڈ کپ وارم میچ میں پاکستان کو تین وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔ پاکستان نے افغانستان کو جیت کے لئے 263 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے آخری اوور میں حاصل کر لیا تھا۔

XS
SM
MD
LG