لاہور میں 50 سے زائد علما نے جمعہ کو پشاور کی مسجد قاسم علی خان کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کے خلاف فتویٰ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ہمیشہ ملک کی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان سے ایک دن پہلے رمضان اور عید کا اعلان کرتے ہیں جو شریعت کے خلاف ہے۔
رواں ہفتے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے بھی ملک میں ایک ہی دن رمضان کے آغاز اور عید کا اعلان یقینی بنانے کے لیے مفتی پوپلزئی سے ملاقات کی تھی مگر اس کا خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا۔
فتوے میں کہا گیا ہے کہ شہاب الدین پوپلزئی کے اقدامات غیراخلاقی، غیرقانونی اور شریعت کے خلاف ہیں۔ علما نے یہ بھی کہا کہ پوپلزئی کے اعلان کے مطابق روزے رکھنا اور عید منانا شریعت کی خلاف ورزی ہے۔
فتوے میں کہا گیا کہ پشاور میں رویت ہلال کمیٹی سے علیحدہ رمضان اور عید کا اعلان کرنا ریاستی امور میں دخل اندازی کے مترادف ہے۔
فتوے کے مطابق قانون کے تحت صرف رویت ہلاک کمیٹی چاند نظر آنے کا اعلان کر سکتی ہے اور اگر کسی شہری کو چاند نظر آئے تو وہ کمیٹی کو اس کی اطلاع دے۔
ہر سال ملک میں دو مختلف تاریخوں پر عید منائی جاتی ہے جبکہ 2012 میں تین مختلف دن عیدالفطر منائی گئی۔
حکومت اس سے قبل بھی اس تفرقے کو ختم کرنے کی کوشش کر چکی ہے مگر اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
مفتی پوپلزئی کا موقف ہے وہ صوبے کے مختلف حصوں سے چاند نظر آنے کی شہادتوں کی بنیاد پر رمضان یا عید کا اعلان کرتے ہیں۔