رسائی کے لنکس

داعش، القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے: ایف بی آئی ڈائریکٹر


جیمز کومی
جیمز کومی

کومی نے مزید حملوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "داعش کی طرف سے مسلمانوں پر زور دیا جاتا ہے کہ اگر وہ مشرق وسطیٰ نہیں آ سکتے تو وہ جہاں کہیں بھی ہیں وہاں قتل کریں۔"

امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" کے ڈائریکٹر جیمز کومی کا کہنا ہے کہ شدت پسند گروپ ’داعش‘ کی طرف سے امریکیوں کو آن لائن بھرتی کرنے کی کوشش القاعدہ کی نسبت امریکہ کے لیے دہشت گردی کا زیادہ بڑا خطرہ ہے۔

بدھ کو دیر گئے کولو راڈو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے متنبہ کیا کہ اس شدت پسند گروپ نے سوشل میڈیا پر بھی اپنی سرگرمیوں کو مہمیز کیا ہے۔

کومی کا کہنا تھا کہ القاعدہ اپنے لیے کارکن منتخب کرنے میں محتاط ہے لیکن داعش "غیر مستحکم اور منشیات کے عادی افراد" کو بھی بھرتی کرنے پر تیار ہے۔

ان کے بقول ٹوئٹر پر داعش سے وابستہ اکاؤنٹس کو 21 ہزار سے زائد انگریزی زبان بولنے والے فالو کر رہے ہیں جن میں ہزاروں امریکی بھی شامل ہیں۔

جیمز کومی نے کہا کہ ان کے ادارے نے ایسے امریکیوں کے خلاف سینکڑوں تحقیقات شروع کر رکھی ہیں جو شاید انتہا پسندی کی راہ اختیار کر کے امریکہ میں دہشت گرد حملے کرنا چاہتے ہیں۔

انھوں نے اعتراف کیا کہ ایف بی آئی محمد عبدالعزیز کی نگرانی نہیں کر رہی تھی جسے رواں ماہ ٹیننسی میں فوجی تنصیاب پر حملہ کر کے پانچ اہلکاروں کو ہلاک کرنے والے حملہ آور کے طور پر شناخت کیا گیا۔

تفتیش کاروں نے تاحال اس بات کا تعین نہیں کیا کہ آیا عبدالعزیز داعش سے متاثر تھا یا نہیں۔ اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اضطراب کا شکار تھا اور منشیات استعمال کرتا تھا۔

کومی نے مزید حملوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "داعش کی طرف سے مسلمانوں پر زور دیا جاتا ہے کہ اگر وہ مشرق وسطیٰ نہیں آ سکتے تو وہ جہاں کہیں بھی ہیں وہاں قتل کریں۔"

ان کے بقول لوگوں کو بھرتی کرنے کی مہم میں خاص طور پر "گزشتہ چھ سے آٹھ ہفتوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔"

XS
SM
MD
LG